کرکٹ ٹیم میں شمولیت کیلئے ’خان‘ ہونا کافی : معین خان

لاہور(قدرت روزنامہ) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ اعظم خان اپنے ٹیلنٹ کی بنیاد پر کرکٹ میں ہے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ انہیں اپنے والد کے کرکٹر رہنے کا بھی فائدہ ملا ہے، لوگ انہیں بولتے رہیں گے کہ وہ ’پرچی‘ پر منتخب ہوئے مگر ایسا نہیں ہے . ایک انٹرویو میں معین خان نے کہا ہے کہ کرکٹ ٹیم میں شامل ہونے کے لیے کوئی ’پرچی‘ نہیں ہوتی البتہ ’خان‘ ہونا کافی ہے .

معین خان نے بتایا کہ انہوں نے پہلا غیر ملکی دورہ بھی انڈر 19 کرکٹ ٹیم میں شمولیت کے بعد بنگلادیش کیا کیا تھا اور انہیں قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے کسی ’پرچی‘ کا سہارا نہیں لینا پڑا . ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے واضح کیا کہ ٹیم میں شمولیت کے لیے ’پرچی‘ نہیں چلتی، البتہ سلیکشن کے وقت سلیکٹرز کھلاڑیوں کو ’پش‘ کرتے اور ان افراد کو ہی ’پش‘ کیا جاتا ہے جن میں کچھ نہ کچھ ٹیلنٹ ہوتا ہے . ورلڈ کپ کی جیت کے بعد ہر کسی کھلاڑی کو اپنا حصہ ملا تھا اور عمران خان نے کینسر ہسپتال کی تعمیر کیلئے الگ چندہ کیا تھا . ایک اور سوال کے جواب میں معین خان نے کہا کہ جب عمر اکمل کرکٹ میں آئے اور انہوں نے ان کے ہاتھ سے کیچ چھٹتے ہوئے دیکھے تو انہیں سکون ملا کہ کوئی ان سے بھی بڑا چھوڑو میدان میں آ چکا ہے . پنجاب کے کھلاڑیوں کے مقابلے میں کراچی کے کھلاڑیوں کے کم انتخابات کے سوال پر معین خان نے کہا کہ تھوڑا بہت فرق ہے لیکن اس کی بنیادی وجہ کرکٹ بورڈ کے ہیڈ آفیس پنجاب میں ہونا ہے . معین خان کے مطابق ماضی میں جب کرکٹ بورڈ کا مرکزی دفتر کراچی میں تھا تو یہاں کے کھلاڑی زیادہ منتخب ہوتے تھے، اب مرکزی بورڈ پنجاب میں ہے تو وہاں کے کھلاڑی بظاہر اکثریت سے منتخب ہوتے ہیں . . .

متعلقہ خبریں