عورت اور مکھی کی مثال، اداکار عدنان صدیقی نے خلیل الرحمن قمر کو کیا وضاحت پیش کی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان کے ایک نجی ٹی وی چینل پر میزبان ندا یاسر نے ستارہ امتیاز حاصل کرنے والے معروف پاکستانی اداکار عدنان صدیقی کو اپنے شو پر مدعو کیا۔ دوران پروگرام عدنان صدیقی نے خواتین کو مکھی سے تشبیہ دی جس پر انہیں ابھی تک صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ماڈل، اداکارہ و میزبان فضا علی بھی خواتین کے مکھیوں سے موازنے پر عدنان صدیقی پر برس پڑیں اور ان سے معافی کا مطالبہ کیا۔
فضا علی نے عدنان صدیقی سے کہا’ آپ نے خواتین کے لیے مکھی کا لفظ استعمال کیا لیکن کیا آ پ اپنی بہن اور والدہ کو بھی اسی نظر سے دیکھتے ہیں؟ کیا آپ اپنی بیٹی کے لیے بھی یہی کہیں گے کہ میری بیٹی مکھی جیسی ہے یا پھر آپ کو یہ اچھا لگے کا کہ کوئی مرد آپ کی بیٹی اور بہن کو بھی مکھی کہے کہ یہ تو مکھی ہیں خود پیچھے آئیں گی؟‘
اس معاملے پر معروف ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر نے عدنان صدیقی کو فون کیا اور اس حوالے سے بات چیت کی جس پر عدنان صدیقی کا کہنا تھا’ ندا یاسر کے شو میں ایک مکھی بار بار میرے پاس آرہی تھی جس پر میں نے مذاق میں کہا کہ عورت اور مکھی کی مثال ایک سی ہے لیکن میں نے عورت کا موازنہ مکھی سے نہیں کیا۔‘
عدنان صدیقی کا مزید کہنا تھا’ اس ملک میں طنز و مزاح ختم ہو گیا ہے۔ اب آپ کسی کے بارے میں کوئی بات نہیں کرسکتے، کسی گورے کو گورا، کالے کو کالا نہیں کہہ سکتے اور کسی گونگے کو گونگا، کسی موٹے کو موٹا اور کسی دبلے کو دبلا نہیں کہہ سکتے ہیں۔

 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

 

A post shared by ShowbizShowsha (@showbizshowsha)


واضح رہے کہ نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کی میزبان ندا یاسر کے شو میں اداکار عدنان صدیقی نے مکھیوں اور خواتین کو اس وقت ایک جیسا قرار دیا جب ان کے ہاتھ پر ایک مکھی آکر بیٹھی۔ اداکار نے بات کرنے سے قبل معافی مانگی اور کہا کہ اب جو وہ بات کرنے والے ہیں، خواتین اس کا برا نہ مانیں‘۔
عدنان صدیقی نے کہا ’مکھیوں اور خواتین کی مثال ایک جیسی ہے۔ خواتین کے جتنا پیچھے پڑا جائے وہ اتنا دور بھاگتی ہیں اور جب انسان ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر خاموشی سے بیٹھ جاتا ہے تو خواتین مکھی کی طرح ہاتھ پر آکر بیٹھ جاتی ہیں‘۔
اداکار نے مزید کہا کہ وہ جب مکھی کو پکڑنے کی کوشش کر رہے تھے، وہ بھاگ گئی لیکن جیسے ہی وہ خاموش بیٹھے تو مکھی ان کی ناک پر آکر بیٹھ گئی۔ بعدازاں تنقید کے بعد عدنان صدیقی نے اپنے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیے جانے پر افسوس کا اظہار بھی کیا تھا۔