آزاد کشمیر میں مہنگی بجلی کیخلاف پرُتشدد احتجاج، سب انسپکٹر شہید، 16 اہلکار زخمی


مظفر آباد(قدرت روزنامہ) آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف جاری شدید احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی اور فائرنگ سے سب انسپکٹر شہید جبکہ ایس ایچ او سمیت 16 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف لانگ مارچ کے دوران میرپور میں حالات کشیدہ ہوگئے۔ میرپور میں اسلام گڑھ کے مقام پر پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل فائر اور فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے دوران فائرنگ سے ایس ایچ او تھانہ اسلام گڑھ سینے میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگئے۔ آزاد کشمیر کے علاقے کوٹلی سہسنہ اور ریہاں میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں جاری ہیں اور ریہاں کے مقام پر مظاہرین نے سرکاری گاڑی نذر آتش کر دی جبکہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
پولیس اور مظاہرین کے تصادم کے دوران فائرنگ سے سب انسپکٹر عدنان قریشی گولی لگنے سے شہید جبکہ تین اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا۔ اس کے علاوہ کوٹلی کے علاقے میں پولیس اور مظاہرین کے دوران جھڑپوں میں 12 اہلکار اور 28 مظاہرین زخمی ہوئے۔
60 افراد گرفتار کیے گئے ہیں، عوامی ایکشن کمیٹی
مرکزی کنٹرول روم کے مطابق کوٹلی میں 40 افراد زخمی لائے گئے ہیں، جن میں سے 12 پولیس اہلکار اور 28 مظاہرین ہیں، میر پور میں ایک پولیس افسر جان کی بازی ہار گیا اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پونچھ میں آج مظاہرین اور پولیس میں کوئی جھڑپ نہیں ہوئی جبکہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ذرائع نے بتایا کہ 36 افراد زخمی ہوئے اور 60 افراد گرفتار کیے گئے ہیں۔