حکومت منافقت سے کام نہ لے، گوادر میں باڑ نہیں لگانے دیں گے، بلوچ یکجہتی کمیٹی

گوادر(قدرت روزنامہ)گوادر میں باڑ لگانے کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کی احتجاجی ریلی ، ریلی میں مردو خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی . گوادرمیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام گوادر کے گرد باڑ لگانے کے خلاف جاوید کمپلیکس سے لیکر شہدائے جیونی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکاءنے گوادر کے گرد باڑ لگانے کے خلاف شدید نعرے بازی کی .

شرکا نے اپنے ھاتھوں میں پلے کارڈ ا±ٹھائے ہوئے تھے جن پر باڑ لگانے کے خلاف مختلف نعرے درج تھے – ریلی کے شرکا نے سید ظہور شاہ ہاشمی ایونیو کا گشت کرتے ہوئے شہدائے جیونی چوک پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کرلی شرکا سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنما صبغت الحق عرف شاہ جی، بی این پی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ سعید فیض اور دیگر رہنماﺅں نے خطاب کرتے ہوئے گوادر کے گرد باڑ لگانے کو حدف تنقید بناکر کہا اس سے گوادر کے لوگوں کی آمد و رفت متاثر ہونے کے ساتھ شہری خود کو ایک قید خانے میں محسوس کریں گے، جو انسانی آزادی کی خلاف ورزی ہوگی . انھوں نے کہاکہ گوادر کو چاروں طرف سے باڑ لگانا ہمیں کسی طور بھی قبول نہیں ہے . جیونی کراس سے لیکر وشیں ڈور اور ائیرپورٹ کے ارد گرد باڑ لگانے کے لیے بہت بڑے گھڑے بنائے گئے ہیں اور لوگوں کی آمدورفت کو مختلف راستوں اور جگہوں سے بند کیا جارہا ہے . انھوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان گوادر کے اندر اپنی مداخلت اور من مانی کو بند کریں اس باڑ کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر گوادر نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادرمیں باڑ تعمیر نہیں ہورہی ہے اور صوبائی حکومت نے بھی کہا کہ گوادر میں کوئی باڑ نہیں لگائی جائے گی جو اچھی بات ہے لیکن منافقت کی کوئی گنجائش نہیں ہے . انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ایک نئی سیاسی قوت تیار ہوئی ہے اور وہ قوت گوادر میں ہونے والے سامراجی تمام اسکیموں کے خلاف آواز بلند کرے گی . یہ بلوچ قوم کی آج کی جدوجہد نہیں ہے بلکہ یہ تحریک صدیوں سے چلی آرہی ہے . گوادر کے عوام کو اب اپنی خاموشی ختم کرنا پڑیگی جیسا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ڈاکٹر کہور خان نے اس جہدوجہد کو آگے لے گئے . انہوں نے کہاکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی بلوچوں کو اتحاد و اتفاق کا درس دیتا ہے، ہمیں بحیثیت بلوچ قوم متحد ہوکر اپنے حقوق کا دفاع کرنا ہوگا . اتحاد و اتفاق ہی ہمیں زندہ رکھ سکتا ہے . انہوں نے کہاکہ گوادر کے مرد و خواتین داد کے مستحق ہیں کہ جنہوں نے اپنے لاپتہ عزیزوں کے لیے تحریک چلائی ہے لیکن ان کے پیاروں کو بازیاب نہیں کیا جارہا ہے . اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو ان کو قانون کے کٹھرے میں لایا جائے . ریلی کی نظامت کے فرائض کامریڈ وسیم سفر نے ادا کیے . . .

متعلقہ خبریں