کسی کے پیسے ہڑپ کرلیں گے تو کون بھروسہ کرے گا؟ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
کراچی (قدرت روزنامہ)سندھ حکومت کی جانب سے دوا ساز کمپنی کو واجبات ادا نہ کرنے پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ عقیل عباسی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کے پیسے ہڑپ کرلیں گے تو کون بھروسہ کرے گا؟ ملک کو قرض تک تو کوئی دینے کو تیار نہیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں کورونا ویکسین کی فراہمی کی مد میں دوا ساز کمپنی کو واجبات کی عدم ادائیگی کے معاملے پر سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سندھ حکومت نے کورونا ویکسین منگوائی تھی، طویل عرصے سے سندھ حکومت پر 65 کروڑ کے واجبات ہیں، پیسے دینے کے لیے سندھ حکومت نے تین کمیٹیاں بنائیں، تینوں کمیٹیوں نے دوا ساز کمپنی کو واجبات ادا کرنے کی سفارش کی۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے رقم بڑی ہے، یہ سوچتے ہوں گے انہیں کیا ملے گا، یہ لوگ اپنا حصہ مانگ رہے ہوں گے، عوام کا پیسہ ویسے لٹاتے رہتے ہیں کوئی نہیں پوچھتا، آج فکر لاحق ہو گئی، سیکریٹری صحت کو بلائیں، ان سے پوچھ لیتے ہیں پیسے دینے ہیں یا نہیں؟
فوکل پرسن محکمۂ صحت سندھ نے کہا کہ ایک کمیٹی کے سربراہ ریٹائرڈ ہوگئے ہیں، ایک ماہ کی مہلت دی جائے معاملہ حل کر لیں گے، جائزہ لینے کے لیے وقت دیا جائے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ کورونا ختم ہو گیا، اب 5 سو سال تک کمیٹیاں بناتے رہیں گے یا کمیشن چاہیے؟ سندھ ہائی کورٹ نے 31 مئی تک محکمۂ صحت سندھ سے رپورٹ طلب کر لی۔