بلوچستان ہائیکورٹ نے محکمہ سوشل ویلفیئر کے مراکز کی تعداد، فنڈز کی تفصیلات طلب کرلی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان ہائیکورٹ نے محکمہ سوشل ویلفیئر سے گداگروں کی بحالی کے تمام مراکز کی تعداد، خرچ کرنے والے فنڈز اور تمام تفصیلات طلب کرلی ہے بدھ کو چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس شوکت علی رخشانی پر مشتمل بینچ نے ایڈوکیٹ عبدالصادق خلجی کی آئینی درخواست کی سماعت کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کویٹہ سعد بن اسد، ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیر شبیر بادینی اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار عبدالصادق خلجی ایڈوکیٹ نے اپنی آئنیی درخواست میں موقف اپنایا کہ کوئٹہ شہر میں گداگروں کی بہتات اور بچوں کے اغوا کے واقعات بڑھ گیے ہیں مگر محکمہ سوشل ویلفیئر اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اپنے فرائض منصبی ادا کرنے میں ناکام اور گداگروں کے خلاف کاروائی سے گریزاں ہیں،چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے ڈپٹی کمشنر کویٹہ سے استفسار کیا کہ بھیک مانگنے والوں کے خلاف انتظامیہ کیوں کاروائی نہیں کررہی ہے جس پر ڈپٹی کمشنر کویٹہ نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے بھیک مانگنے والے گداگروں کے خلاف کچھ دن قبل کاروائی کی ہے، بلوچستان ہائیکورٹ نے اگلی سماعت پر انٹی نارکوٹکس فورس بلوچستان کے ڈائریکٹر، ڈی جی سوشل ویلفیر، ایس ایس پی آپریشن کوئیٹہ سے جواب طلب کرکے مزید سماعت ملتوی کردی۔