بلوچستان پسماندہ نہیں، دانستہ پسماندہ رکھا گیا ہے، بلوچ وومن فورم
تربت(قدرت روزنامہ)بلوچ وومن فورم نے گرلز ڈگری کالج پنجگور اور تار آفس اسکول پنجگور میں آگاہی سیشن کا انعقاد کیا، بلوچ وومن فورم کی بانی آرگنائزر ڈاکٹر شلی بلوچ اور بانی رکن شہناز بلوچ نے آگاہی سیشن میں شرکت کی۔ آگاہی سیشن کے دوران بلوچستان کے بنیادی مسائل پر بات کی گئی کہ بلوچستان پسماندہ نہیں ہے بلکہ اسے دانستہ پسماندہ رکھا گیا ہے تاکہ یہاں کے لوگ صحت ہو یا تعلیم ہر چیز میں پسماندہ رہیں، اس پروگرام میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے بھی آگاہی دی گئی، بلوچستان میں کئی ایسے اسکول ہیں جہاں اساتذہ نہیں ہیں اور بہت سی جگہوں پر جہاں اساتذہ ہیں وہاں اسکول نہیں ہیں اور ایسے اسکول ہیں جو گھوسٹ اسکول ہیں، بلوچستان میں زیادہ ترلڑکیاں نہیں پڑھ رہی ہیں، دوسرا مسئلہ صحت کا ہے ہمارے ہاں اچھے اسپتال اور طبی آلات نہیں ہیں، بلوچستان میں ڈینگی، ملیریا اور ڈائریا سے لوگ مر رہے ہیں اور بلوچ زیادہ تر کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں، بلوچستان میں زیادہ تر خواتین کو Molar Pregnancies ہے اور رہائشی زیادہ تر جلد کے کینسر میں مبتلا ہیں، بلوچستان میں صحت کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ تر خواتین بچوں کی اموات کا شکار ہوتی ہیں اور بلوچستان میں شرح اموات بہت زیادہ ہے، بلوچستان میں بنیادی مسئلہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے جہاں کوئی گھر نہیں ہے جہاں کوئی لاپتہ نہ ہو تو وہ گھر معاشی طور پر بہت زیادہ مشکلات کا شکار رہتا ہے، اپنے لاپتہ افراد کو رہا کرنے کے لیے وہی عورت اپنی شناخت کھو دیتی ہے، کئی شعبوں سے متعلق بحث کے بعد کالجوں اور اسکولوں کی طالبات کو کیرئیر کا¶نسلنگ کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں، ہم بلوچستان کے عوام سے اپیل کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اس جدوجہد کا حصہ بنیں اور اپنے اوپر ہونے والے تمام ریاستی اور سماجی جبر و تشدد کے خلاف آواز بلند کریں۔