6 تا 11 محرم پنجاب میں واٹس ایپ ،فیس بک ،ٹک ٹاک اور ٹوئٹر بند رہے گا،نوٹیفیکیشن جاری


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے، کسی بھی ممکنہ تخریب کاری سے بچنے اور نفرت انگیز مواد اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنےکے لیے وزارت داخلہ سے 6 تا 11 محرم تک میڈیا ایپس بند رکھنے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ محرم الحرم کی سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر ،سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم 6 تا 11 محرم تک بند رہیں گے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق کسی بھی شخص کو سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں ہوگئی۔ کوئی بھی شخص ،ٹوئٹر ،فیس بک، یوٹیوب ،واٹس ایپ ،فیس بک وغیرہ پر مذہبی منافرت پھیلاتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت پنجاب نے ان اطلاعات کے بعد کہ بیرونی طاقتیں، بشمول سرحد پار عناصر، نفرت انگیز مواد اور میمز شیئر کرنے میں ملوث ہیں، عاشورہ کے موقع پر انٹرنیٹ کی معطلی اور موبائل جام کرنے کے معمول کے اقدامات سے آگے بڑھنے پر غور و خوص کیا تھا۔
معروف انگریزی روزنامے کے مطابق پنجاب کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے لا اینڈ آرڈر اور محکمہ داخلہ پنجاب کی رائے تھی کہ انٹرنیٹ بند کرنے سے عام لوگوں کے لیے مشکلات پیدا ہوتی ہیں جبکہ زیادہ تر غلط معلومات اور نفرت انگیز مواد سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے پھیلایا جاتا ہے، جسے انٹرنیٹ کی بندش کے وقت بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس خدشات کے پیش نظر محکمہ داخلہ نے سیکریٹری داخلہ کو خط لکھا تھا کہ معروف سوشل میڈیا ایپس فیس بک، واٹس ایپ، انسٹا گرام، یوٹیوب، ٹوئٹر، ٹک ٹاک وغیرہ کو صوبے بھر میں 6 تا 11 محرم تک معطل کیا جائے، تاکہ نفرت انگیز مواد، غلط معلومات پر قابو پانے اور فرقہ وارانہ تشدد سے بچا جاسکے۔
انگریزی روزنامے کے مطابق کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے لا اینڈ آرڈر کے رکن اور صوبائی وزیر سید عاشق حسین کرمانی نے تسلیم کیا کہ کابینہ کمیٹی نے نفرت انگیز مواد کو پھیلانے سے بچنے کے لیے سوشل میڈیا ایپس کو بند کرنے کی تجویز پیش کی۔

سید عاشق حسین کرمانی کے مطابق اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا کہ محرم کے دوران سوشل میڈیا ایپس خاص طور پر فیس بک اور ایکس پر نفرت انگیز مواد کئی گنا بڑھ جاتا ہے جو کہ آخر کار دو فرقوں کے درمیان تنازع کی وجہ بن جاتا ہے۔