سب کچھ ٹھیک ہے کی رٹ لگانے والے حکمران لاپتہ افراد کے مسئلے کے حل میں سنجیدہ نہیں، بی این پی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ شدید گرمی میں سریاب روڈ پر لاپتہ نو جوان کے لواحقین کی جانب سے احتجاج ، آئے روز بلوچ نوجوانوں کے لاپتہ کرنے والے واقعات اس بات کی غمازی ہے کہ حکمران بلوچستان کے اہم اور احساس معاملے کو حل کرنا نہیں چاہتے ہیں ،مشرف دور سے ہنوز لا پتہ افراد کا سلسلہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے بلوچستان میں بلوچ نوجوانوں کو لا پتہ اور مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کے واقعات ماضی کے سول ڈکٹیٹروں کے دور میں بھی جاری رہے اقتدار کے نشے میں سب کچھ ٹھیک ہے کی رٹ لگانے والے لا پتہ افراد کے مسئلے کو مسئلہ ہی نہیں گردانتے ہزاروں بلوچ نوجوان لاپتہ ہیں بی این پی واحد سیاسی قومی جماعت ہے جو پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں بلوچستان کے اہم مسئلے یعنی لا پتہ افراد کی بازیابی کیلئے آواز بلند کر رہی ہے بلوچستان سمیت دیگرصوبوں سے جتنے بھی لوگ لاپتہ ہیں ان کی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے حکمران اس بات کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں بی این پی لا پتہ افراد کی بازیابی سے متعلق ہر فورم پر موثر آواز رہی ہے پارٹی نے اسلام آباد کے ایوانوں ، عسکری قیادت کے سامنے بلوچ لاپتہ افراد کے مسئلے کو اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے اسے اجاگر کیا چند افراد بلوچستان کے اہم ایشو کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں آئے روز بلوچستان کے مختلف علاقوں سے نوجوان لاپتہ ہو رہے ہیں اور مائیں بہنیں سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی لا پتہ فرد کسی جرم میں ملوث ہے تو عدالتیں موجود ہیں انہیں منظر عام پر لا کر شفاف ٹرائل کیا جائے یہ نہ ہو کہ ان کے اہل خانہ کو پریشانیوں سے دو چار کیا جائے موجودہ حکمران بھی سابقہ پالیسیوں پرگامزن ہیں انہیں لا پتہ افراد کی بازیابی سے کوئی سروکار نہیں انہیں اقتدار کے نشے میں سب کچھ ٹھیک نظر آ رہا ہے بلوچ اور بلوچستانی عوام کے ساتھ ناروا سلوک قابل مذمت ہے بیان میں کہا گیا کہ فوری طور پر لا پتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بناکر انہیں منظر عام پر لایا جائے انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔