سپریم کورٹ سیاسی کیسز میں لگا ہوا ہے جبکہ عام عوام کے کیسز سالہا سال سے التوا کا شکار ہیں . بیان میں کہا کہ گیا اس وقت ملک سیا سی بحر ان کا شکار ہے، جسکی وجہ سے پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں پر سوالات اٹھ رہے ہیں جبکہ عدلیہ کی کارکردگی پر بھی سوالات جنم لے رہے ہیں اور ماضی میں کچھ ریٹائرڈ ججز کے متنازعہ فیصلے کی وجہ سے ادارہ پہلے سے تنقید کی زد میں ہے، ایک بار پھر ان ریٹائرڈ ججز کو دوبارہ ایڈہاک پر تقرری ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، جسے بلوچستان کی وکلا تنظیمیں مسترد کرتی ہیں . بیان میں پاکستان بار کونسل کے سات ممبران، سندھ ہائی کورٹ بار، خیبر پختونخوا ہائیکورٹ بار اور کراچی بار ایسوسی ایشن سمیت ملک بھر کی وکلا تنظیموں نے اس تقرری کو مسترد کردیا ہے، جس کا خیر مقدم کرتے ہیں . بیان میں کہا کہ اس وقت سپریم کورٹ میں چھٹیاں چل رہی ہیں جبکہ چیف جسٹس اکتوبر میں ریٹائر ہورہے ہیں اگر ایڈہاک ججز ضروری ہیں تو اس کا فیصلہ آ نے والے چیف جسٹس کریں . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پاکستان بار کونسل، بلوچستان بار کونسل، بلوچستان ہائیکو رٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے ایک مشترکہ ہنگامی اجلاس میں سپریم کورٹ میں ایڈ ہاک ججز کے تقرری کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت سپریم کورٹ جیسے ادارے کو متنازعہ بنایا جارہا ہے . سپریم کورٹ میں کیسز کے التوا کی اصل وجہ سپریم کورٹ کے اندر ججز میں ہم آہنگی فقدان ہے .
متعلقہ خبریں