بلوچ راجی مچی کیخلاف پروپیگنڈہ،کارکنان کی آواز کو دبانے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے ،ایمان مزاری
ایمان مزاری نے کہا ہے کہ راجی مچی کےاعلان کے بعد سے کریک ڈاؤن میں شدت آگئی ہے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے منتظمین اور شرکاء کو فنڈز جمع کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی اور انہیں دھمکایا جا رہا ہے، متعدد افراد کو حراست میں لینے اور جبری لاپتہ کرنے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں، آواران، ڈی جی خان اور خضدار میں خواتین کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا جب وہ اس اجتماع کے لئے کیمپئین چلا رہے تھیں . انسانی حقوق کے کارکن نے پاکستان کے سیاسی و صحافی حضرات سے درخواست کی ہے کہ وہ بلوچ راجی مچی کے خلاف کریک ڈاؤن پر آواز اُٹھائیں اور جبری گمشدگیوں کی مذمت کریں . . .