بلوچستان میں قوم پرستی اور مذہب کے نام پر مسلط جنگ کا مقابلہ کریں گے، فوج استعمال نہیں ہوگی، وزیراعلیٰ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ریاست کی جنگ ہے اور ہم سب مل کر اسے لڑیں گے حکومت اپنے شہداءکے مقدس لہو کا بدلہ لینے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہم ایک دن بھی اپنے شہداءکی قربانیوں کو نہیں بھولے سینٹرل پولیس آفس کوئٹہ میں یوم شہدائے پولیس بلوچستان کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں اپنے شہداءکی قربانیوں پر فخر ہے کہ جنہوں نے ہمارے سکون کی خاطر اپنے جانوں کے نذرانے پیش کیے ہم نے تمام فاٹ لائنز پر دہشت گردوں کا بہادری اور جرات مندی سے مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے اور اپنی سرزمین کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے انہوں نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان میں دہشت گردی کا بازار گرم کیا گیا لسانی اور فرقہ وارانہ بنیادوں پر دہشت گردی کی گئی جن کی یہ سوچ ہے کہ بلوچستان کو کمزور کرنا ہے ہم انہیں آزاد نہیں چھوڑ سکتے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کا حصول پارلیمان سے ممکن ہے اور ایک بھرپور پارلیمانی جدوجہد ہی صوبے کے وسائل اور حقوق کی ضامن ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بندوق اٹھانے والوں کا مقابلہ کیا جائے گا اور کسی کو بھی ریاست مخالف ایجنڈے کا حصہ نہیں بننے دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پرامن احتجاج کے نام پر بلوچ روایات کے منافی کام کیے جاتے ہیں ہم نے ہمیشہ بلوچ روایات کی پاسداری کی ہے سوشل میڈیا کے ذریعے اس پیغام کو پھیلایا جاتا ہے کہ احتجاجی تحریک میں بہت سارے لوگ شامل ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ میں مذاکرات کا حامی نہیں ہوں یہ تاثر غلط ہے حکومت کی جانب سے مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں ہمارا دشمن ہمیں آپس میں الجھا کر اپنا فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن ہم پوری غیرت اور جرات کے ساتھ تمام چیلنجز کا مقابلہ کریں گے انہوں نے کہا کہ گڈ گورننس سے ہی ریاست اور ریاست کے ادارے مضبوط ہوتے ہیں بہتر طرز حکمرانی سے ہی احساس محرومی کا خاتمہ ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے شہداءعظیم ما¶ں کے عظیم بیٹے ہیں صوبائی حکومت شہداءکے خاندانوں کو مکمل تعاون فراہم کریں گی اور شہداءکے خاندانوں کی کفالت کو یقینی بنائے گی قبل ازیں وزیراعلیٰ نے سنٹرل پولیس آفس کوئٹہ میں یادگار شہدا پر حاضری دی اور پھول چڑھائے انہوں نے اس موقع پر شہداءکے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی اس موقع پر آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن شہادت کا عظیم رتبہ پانے والے بلوچستان پولیس کے بہادر شہدائکو خراج عقیدت پیش کر تا ہوں شہدائپولیس ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں زندہ قومیں اپنے ہیروز کو کبھی فراموش نہیں کرسکتی جن کی جرات اور بہادری کی داستانیں پوری فورس کے لئے مشعل راہ ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی سوچ کو بدلنا ہو گا تاکہ جو ہماری منزل ہے وہ ہمیں مل سکیں جو ہمیں منزل سے ہٹانا چاہتے ہیں گمراہ کرنا چاہتے ہیں ہم ان کے پروپیگنڈا کا شکار نہ ہوں انہوں نے کہا کہ قومیں ہمیشہ پروان چڑھتی ہے قربانیوں سے اور کوئی راستہ نہیں اس لیے شہیدوں کا کردار بہت اہم ہے شہیدوں کی قربانی یہ ہے کہ انہوں نے اپنے خون کی قربانی دی ہے اور ہماری قربانی یہ ہے کہ ہم اپنی سوچ کو بدلیں شہدائکے ورثائکی کفالت کو ہم نے اپنے اوپر فرض کئے رکھا ہے اس کے لئے بلوچستان پولیس مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے جس میں سے شہدائکے بچوں کے اعلیٰ تعلیم کے لئے جو منصوبہ شروع کیا گیاتھا اس کے تحت تقریبا ً 90کے قریب لواحقین کے بچوں کو تعلیم دلوانے کے لئے کیڈٹ کالجو ں میں داخل کروایا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ ہماری طرف سے حکومت بلوچستان کو یہ تجاویز دی گئی ہیں کہ شہدائکے ورثاءکے معاوضے کو تین گنا ہ بڑھایا جائے جس پر اصولی طور حکومت بلوچستان مان چکی ہے اور پولیس فورس حکومت اس احسن اقدام پر ان کی شکر گزار ہیں تقریب میں ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی بلوچستان محترمہ غزالہ گولہ صوبائی وزراءبخت محمد کاکڑ، محترمہ راحیلہ حمید دورانی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ زاہد سلیم، آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ اور آئی جی ایف سی نارتھ سمیت دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔