سندھ

لوہے اور اسٹیل کے 9 درآمد کنندگان نے ’منی لانڈرنگ‘ کرکے پورے نظام کی دھجیاں اڑا دیں


حکام کی ناک کے نیچے درآمد کنندگان تین مالی سال میں 10 ارب روپے ہڑپ کرگئے، کمپنیوں کا وجود نہیں تھا، تحقیقات میں انکشاف
کراچی (قدرت روزنامہ)لوہے اور اسٹیل کے تقریباً 9 درآمد کنندگان گزشتہ تین مالی سال میں 9.7 ارب روپے کی بڑی منی لانڈرنگ میں پکڑے گئے ہیں۔
بزنس ریکارڈرکی رپورٹ کے مطابق پوسٹ کلیئرنس آڈٹ (پی سی اے) ساؤتھ نے لوہے اور اسٹیل کے شعبے میں تقریباً 9.7 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے ایک بڑے کیس کا پردہ فاش کیا ہے۔
اس اسکینڈل کا تعلق 9 جعلی درآمد کنندگان سے ہے جنہوں نے ڈیوٹی ٹیکس کی مد میں 315 ملین روپے سے بچنے کے لیے ”مینوفیکچرنگ اسٹیٹس“ کا فائدہ اٹھایا۔پی سی اے ساؤتھ نے نو درآمد کنندگان کو آڈٹ نوٹس جاری کیے، تاہم کورئیر کمپنی کی جانب سے تمام نوٹسز اس ریمارکس کے ساتھ واپس کیے گئے کہ پتے ناقابلِ شناخت تھے۔
پی سی اے ٹیموں کی تصدیق کے بعد اس بات کی بھی تصدیق ہوئی کہ 9 درآمد کنندگان کا وجود ہی نہیں تھا۔ ایف بی آر کے ڈیٹا بیس کی چھان بین سے یہ بات سامنے آئی کہ ان کمپنیوں نے 9.72 ارب روپے بیرون ملک منتقل کیے جب کہ مینوفیکچرنگ اسٹیٹس کے غلط استعمال کے ذریعے حاصل کردہ غیر قانونی چھوٹ کے ذریعے 315 ملین روپے ٹیکس چوری کی۔
جانچ پڑتال نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 9 درآمد کنندگان کے انکم ٹیکس کے مطابق مالیاتی مالیت بہت پتلی تھی، جس کی وجہ سے اتنی بڑی درآمدات کی مالی اعانت انتہائی مشکوک تھی۔ اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ 9 درآمد کنندگان میں سے تین نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہی نہیں کیے۔پی سی اے کی ٹیمیں ان دھوکہ دہی کی کارروائیوں کے پیچھے اصل ماسٹر مائنڈز کی شناخت کے لیے چھان بین کر رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں