Fact Check: کارساز حادثے کی مرکزی ملزمہ نتاشا دانش کی سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کی حقیقت سامنے آ گئی


کراچی (قدرت روزنامہ)تین روز قبل کارساز میں ہونے والے حادثےنے پوری قوم کو صدمے میں مبتلا کر دیاہے جس میں ایک خاتون نے اپنی لینڈ کروزر کے تلے ایک باپ بیٹی کو روند ڈالااور دونوں موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے تاہم اب ان کے وکیل کی جانب سے موقف اختیا ر کیا جارہاہے کہ وہ ذہنی مریضہ ہیں ۔
اس صورتحال میں سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہے ملزمہ نتاشا دانش اقبال کو پاکستانی قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جارہاہےاس صورتحال میں نتاشا دانش اقبال کی تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں لیکن ساری اصلی نہیں بلکہ اس میں کچھ جعلی بھی ہیں جن کو شیئر کرنے سے قبل تحقیق لازمی ہے ۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں نتاشا اقبال کو وکٹری کا نشان بناتے دکھایا گیا جبکہ پیچھے ان کے وکلاء کی فوج کھڑی ہے جبکہ اس کی منظر کشی اس طرح کی گئی کہ وہ یہ وکٹری کا نشان کورٹ کےباہر کھڑی ہو کر بنا رہی ہیں ،یہ تصویر حقیقت میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے بنائی گئی جو کہ جعلی ہے ۔
تصویر کی حقیقت کو جانے بغیر ہی اسے سوشل میڈیا پر تیزی سے شیئر کیا جانے لگا اور صارفین نے سوالات اٹھانے شروع کر دیئے ، صورتحال کو دیکھتے ہوئےسینئر صحافی حامد میر اور اسماء شیرازی نے بھی شیئرکی تاہم جب انہیں اس حقیقت سے آشنا کروایا گیا کہ یہ تصویر جعلی ہے اورآرٹیفیشل انٹیلی جنس سے بنائی گئی تو انہوں نے ڈیلیٹ کر دی ۔
سینئر صحافی اسما ء شیراز ی نے تصویر ہٹاتے ہوئے معذرت نامہ بھی تحریر کیا جس میں ان کا کہناتھا کہ’معذرت، بتانے کا شکریہ، میں نے یہ تصویر ڈیلیٹ کر دی ہے ‘۔

اسی طرح جب سینئر صحافی حامد میر کو سوشل میڈیا پر آگاہ کیا گیا کہ یہ تصویر جعلی ہے تو انہوں نے فوری ڈیلیٹ کر دی لیکن اس پر کوئی رد عمل جاری نہیں کیا بلکہ خاموشی اختیار کرنا بہتر جانا ۔

حامد میر کے ٹویٹ پر صحافی وجاہت کاظمی میدان میں اترے اور پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ایک صحافی جو آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے بنائی گئی تصویر اور حقیقی تصویر میں فرق نہیں کر سکا وہ نازک معاملات میں ریاستی اداروں پر تنقید کرتے ہیں ‘‘۔

اس فہرست میں سینئر صحافی ارشاد بھٹی بھی پیچھے نہ رہے بلکہ انہوں نے تصویر نہ صرف شیئر کی بلکہ اس کےساتھ ایک لمبی تحریر بھی درج کی ۔

تحریک انصاف کے رہنما اور سینئر وکیل سید نعیم بخاری نے بھی یہ جعلی تصویر شیئر کی اور ساتھ پیغام درج کرتے ہوئے کہا کہ ’’ پانچ لوگوں کی قاتل پاکستان کے قانون کا مذاق اڑاتے ہوئے ‘‘۔

یہاں یہ واضح کرنا بھی ضروری ہے کہ کارساز حادثے میں آمنہ اور ان کے والد عمران خان کی موت ہوئی، نتاشا دانش نے اپنی تیز رفتار گاڑی سے باپ بیٹی کو روند ڈالا جو موقع پر ہی جان کی بازی ہار گئے ۔