کراچی(قدرت روزنامہ) سندھ ہائی کورٹ نے آزاد کشمیر کے لیے منگوائی گئی چائے کی پتی کراچی میں فروخت کرنے والے ملزمان کی بریت اور کسٹم کورٹ کا پتی واپس کرنے کا فیصلہ معطل کردیا .
ایکسپریس نیوز کے مطابق ہائی کورٹ میں آزاد کشمیر کے لیے منگوائی گئی چائے کی پتی کراچی میں فروخت کرنے والے ملزمان کی بریت اور کسٹم کورٹ کے پتی واپس کرنے کے خلاف کسٹم کی اپیل پر سماعت ہوئی .
کسٹم کے وکیل خادم راجپر نے موقف دیا کہ ملزمان نے آزاد کشمیر کے لیے 530 ٹن سے زائد چائے کی پتی منگوائی تھی . آزاد کشمیر کے لیے منگوائی گئی چائے کی پتی پر 6 فیصد ٹیکس چھوٹ ملتی ہے . ملزمان نے چائے کی پتی آزاد کشمیر بھیجوانے کے بجائے کراچی میں فروخت کردی .
وکیل کے مطابق کسٹم نے کراچی کے مختلف گوداموں پر چھاپے مار کر چائے کی پتی برآمد کی تھی . کسٹم کورٹ نے کیس میں ملزمان کو بری کے ساتھ ہی چائے کی پتی بھی واپس کرنے کا فیصلہ دیا ہے، کسٹم کورٹ کا فیصلہ خلاف قانون ہے ٹرائل کورٹ چائے کی پتی واپس کرنے کا حکم نہیں دے سکتی ہے .
وکیل نے کہا کہ کسٹم کورٹ کے جج کے فیصلے کے خلاف چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو درخواست دی ہے، کسٹم کورٹ نے چائے کی پتی واپس نہ کرنے پر کسٹم حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کر رکھی ہے .
درخواست مںظور کرتے ہوئے عدالت نے کسٹم کورٹ کا چائے کی پتی واپس کرنے کا فیصلہ معطل کردیا . عدالت نے ملزمان کی بریت کے خلاف دائر کسٹم کی اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے .