عمران خان کی رہائی اور فوجی قیادت پر پابندی کی قرارداد کینیڈین پارلیمنٹ میں پیش


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)کینیڈین پارلیمنٹ کی بھارتی نژاد رکن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی اور پاک فوج کی اعلیٰ قیادت پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے قرض کو صاف اور شفاف نئے انتخابات کے انعقاد سے مشروط کرنے سے متعلق قرارداد پارلیمنٹ میں پیش کی ہے۔
پی ٹی آئی کینیڈا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر بھارتی نژاد رکن پارلیمنٹ روبی سہوتا کی قرارداد پیش کرنے کی ویڈیو شیئر کی ہے، جس میں خاتون رکن پارلیمنٹ کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ وہ یہ قرارداد پاکستانی کینیڈین شہریوں کے ایما پر پیش کررہی ہیں۔
روبی سہوتا نے کہا کہ پاکستانی کینیڈین شہریوں کو پاکستان میں منتخب جمہوری حکومت کو غیرمنصافانہ طریقے سے ہٹائے جانے اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک میں پھیلنے والی سیاسی بے چینی پر گہرے تحفظات ہیں۔
روبی سہوتا نے اپنی قرارداد میں پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں صاف اور شفاف انتخابات کے فروغ کے لیے کردار ادا کرنے والی کینیڈین حکومت کو پاکستان کے ’کرپٹ‘ اعلیٰ فوجی افسران پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں اور (پاکستان میں) انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے کینیڈا سفر پر بھی پابندیاں عائد کی جانی چاہئیں۔
روبی سہوتا نے کہا کہ کینیڈین حکومت کو چاہیے کہ وہ آئی ایم ایف سے کہے کہ وہ پاکستان کے لیے قرض کو نئے صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد سے مشروط کرے جو رواں برس منعقد ہوں اور ان انتخابات میں تمام اپوزیشن اور سیاسی جماعتیں حصہ لے سکیں۔
واضح رہے کہ روبی سہوتا کی جانب سے قرارداد ایک ایسے وقت پر پیش کی گئی ہے جب آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج ہورہا ہے جس میں پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری پر غور کیا جائے گا اور قوی امکان ہے کہ پاکستان کے لیے آج قرض کی منظوری ہوجائے گی۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ جب پاکستان کے لیے قرض کی فراہمی نئے انتخابات، انسانی حقوق اور عمران خان کی رہائی سے مشروط کی گئی ہو۔ رواں برس جولائی میں بھی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ورکنگ گروپ نے عمران خان کی گرفتاری کو نین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔