وزیراعلیٰ نے بجٹ میں میرے حلقے کو مکمل نظرانداز کردیا، عدالت سے رجوع کیا ہے، اسد اللہ بلوچ
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بی این پی(عوامی)کے سربراہ و رکن بلوچستان اسمبلی میراسد اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بجٹ میں میرے حلقے کو مکمل نظرانداز کیا ہے: اسمبلی فلور اور پریس کانفرنسز کے بعد عدالت سے رجوع کیا ہے،آئین پاکستان اور کسی بھی قانون کے تحت میرے حلقے کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔رکن بلوچستان اسمبلی میراسد بلوچ نے کہا کہ انتخابات میں لوگ حق رائے دہی استعمال کرکے اپنے نمائندے ایوان می ںبھیجتے ہیں تاکہ ان کے مسائل حل ہوں اس بجٹ میں سات ارب روپے پنجگور کے فنڈز سے نکال دیئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ میرے حلقے کو صوبے کے نقشے نکال دیا گیا ہے صوبے کے نقشے سے نکالنے کا مطلب ملک کے نقشے سے نکال دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجگور کی آبادی دو لاکھ پچھتر ہزار اور آٹھ یونین کونسل پر مشتمل ہے مجھے بتایا جائے کہ اس حلقے کے ترقیاتی فنڈز کس قانون کے تحت نکلے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پی بی 29پنجگور ون کے لوگوں کی بیماری، پینے کے پانی کی عدم فراہمی اور دیگر مسائل کا ذمہ دار کون ہے صوبے کا بجٹ پی اینڈ ڈی کی بجائے وزیراعلی ہاو¿س میںبنایا گیا 64 ایم پی ایز کو فنڈز دئیے گئے لیکن میرے فنڈز نکال دئیے ۔انہوں نے کہا کہ ملکی میں ترقی و خوشحالی کے لئے کوئی پالیسی نہیں ہے طاقت کے استعمال سے ملک کو نقصان کے سوا کچھ نہیں ملے گا ملک کو مضبوط کرنے کے لیے انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہیں۔ اسد بلوچ نے کہا کہ میں نے سابقہ دور میں اپنے حلقہ میں بھی ریکارڈ کام کئے ہیں اس کے باوجود بھی میرے حلقے کے فنڈز کی کٹوتی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ رہوں گا وہ میرا ساتھ دے یا نہ دے ۔انہوں نے کہا کہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بجٹ میں میرے حلقے کو مکمل نظرانداز کیا ہے: اسمبلی فلور اور پریس کانفرنسز کے بعد عدالت سے رجوع کیا ہے آئین پاکستان اور کسی بھی قانون کے تحت میرے حلقے کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا،انہوں نے کہا کہ میں نے ذاتی نوعیت کے نہیں بلکہ اجتماعی نوعیت کے منصوبے پیش کئے تھے، وزیر اعلیٰ سے دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ بااثر افراد کے کہنے پرفنڈز روکے گئے۔انہوں نے کہا کہ حلقے کو فنڈ نہ دینے کے بارے میں عدالت سے رجوع کیا ہے عدالت سے ریلیف نہیں ملا توعوامی عدالت سے رجوع کرونگا۔میراسد اللہ بلوچ نے کوئٹہ میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما آغا خالد کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔