اس طرح سے عمران خان کو ایک اشارہ دیا جا رہا ہے . یہ ایک اور اشارہ ہے کہ ہم ان لوگوں کے ساتھ ہیں جو عمران خان کے خلاف ہیں . اور ہم اس چیز کی پرواہ نہیں کرتے . میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال میں اسٹیبلشمنٹ کے لیے یہ ایک پیغام ہے کہ ہم ’ AbsolutelyNot ‘ کے ساتھ کتنی نفرت ہے . ہم کھل کے بتانا چاہتے ہیں کہ عمران خان کے ساتھ کوئی ڈیلن نہیں ہوگی . اس کے ساتھ ساتھ امریکی ناظم الامور نے پرویز الہی سے ملاقات کی . جس کے بعد انھوں نے یہ بیان دیا کہ امریکہ ہمارا اسٹریٹجک پارٹنر بننا چاہتا ہے . تاہم امریکی ناظم الامور نے بھارت کو کچھ اور بیان دیا . واضح رہے کہ جاتی امرا میں امریکی ناظم الامور انجیلا ایگلر کی مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز سے ملاقات ہوئی جبکہ امریکی ناظم الامور نے پارٹی صدر شہباز شریف سے بھی ملاقات کی ، یہ الگ الگ ملاقاتیں پارٹی رہنماؤں کے مابین حیرانی کا باعث بھی بنیں . قومی اخبار ڈان نیوز کے مطابق دلچسپ بات یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت نے شہباز شریف کی بجائے مریم نواز کے ساتھ جاتی امرا میں ان کی رہائش گاہ پر امریکی ایلچی سے ملاقات کی . مریم نواز کے ہمراہ موجود پارٹی رہنماؤں میں سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی، سیکریٹری جنرل احسن اقبال، سینئر رہنما پرویز رشید، سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب، خرم دستگیر اور طارق فاطمی شامل تھے . مریم سمیت مسلم لیگ ن کے مذکورہ رہنماؤں سے ملاقات کے بعد امریکی ایلچی نے قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سے ان کی ماڈل ٹاؤن میں قائم رہائش گاہ پر ملاقات کی . ڈان نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق جب امریکی ایلچی کی پارٹی رہنماؤں سے علیحدہ ملاقات کی وجہ پوچھی گئی تو پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب نے جواب نہیں دیا . پارٹی کے ایک اندرونی شخص نے بتایا کہ مریم نواز (امریکی سفیر کو) یہ تاثر دینا چاہتی تھیں کہ وہ اپنے والد (نواز شریف) کی نمائندگی کرتی ہیں، جو پارٹی کے سپریم لیڈر ہیں، اس لیے پارٹی کی سینئیر قیادت ان کے ہمراہ تھی . . .
لاہور(قدرت روزنامہ) معروف تجزیہ کار ظفر ہلالی کا کہنا ہے کہ نائب صدر ن لیگ کی امریکی ناظم الامور سے ملاقات کا مقصد واضح ہے . ماضی میں اس چیز کی مثال نہیں ملتی کہ کہ ایک امریکی عہدیدار نے سزا یافتہ شخص سے ملاقات کی ہو اور اسے اعزاز سے نوازا ہو .
متعلقہ خبریں