کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کا دھماکا خود کش تھا، تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی


26 افراد جاں بحق ہوئے، 7 تا 8 کلو بارود استعمال ہوا، تحقیقاتی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کرلیے۔
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکا خودکش تھا۔ حملہ آور نے سات سے آٹھ کلو دھماکا خیز مواد جسم سے باندھ رکھا تھا۔ دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی۔ تحقیقاتی ٹیموں نے شواہد اکھٹے کرلیے۔
خودکش حملہ آور کے اعضا فرانزک لیب لاہور بھیجے جائیں گے اور نادرا سے اس کی شناخت کی تصدیق میں مدد لی جائے گی۔ کوئٹہ کے تھانہ سی ٹی ڈی میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ مقدمے میں انسدادِ دہشت گردی اور دیگر دفعات شامل ہیں۔
کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر زوردار خود کش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 26 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی۔ جاں بحق ہونے والوں میں کئی خواتین اور بچے شامل ہیں۔
ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ محمود بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ دھماکا خود کش معلوم ہوتا ہے۔ دھماکے کے وقت پلیٹ فارم پر 100 سے زائد افراد موجود تھے۔
ایس ایس پی محمود بلوچ کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب جعفر ایکسپریس سے جانے کے لیے مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر موجود تھی۔
پاکستان ریلویز کے سی ای او کا کہنا ہے کہ کوئٹہ اسٹیشن پر ریلوے کی میڈیکل اور امدادی ٹیمیں پہنچیں اور کنٹرول آفس میں انفارمیشن ڈیسک قائم کردی گئی۔ ریلوے انکوائری کے نمبر 117 سے بھی معلومات لی جاسکتی ہیں۔
سی ای او پاکستان ریلویز نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم جاں بحق افراد کے پس ماندگان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
سول اسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق دھماکے کے بعد اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کرلیا گیا۔
ریلوے حکام اور پولیس کے مطابق پشاور کے لیے جعفر ایکسپریس نے 9 بجے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب دھماکا ہوا۔
صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند کا کہنا ہے کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچیں۔ واقعے کی رپورٹ بھی طلب کرلی گئی ہے اور دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔
شاہد رند کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع سے شواہد اکٹھے کر رہا ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے اور نقصانات کا تعین کیا جارہا ہے۔
مقدمہ درج، 7 سے 8 کلو بارودی مواد استعمال ہوا
کوئٹہ میں خود کش دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں نامعلوم دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف درج کرلیا گیا ہے، دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ ریلوے اسٹیشن دھماکا خودکش تھا جس میں سات سے آٹھ کلو دھماکا خیر مواد جسم سے باندھ کر استعمال کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق حملہ آور نے مسافروں کے درمیان پہنچ کر دھماکا کیا، حملہ آور کی شناخت کے لئے نادرا سے مدد لی جائے گی، حملہ آورکےجسمانی اعضا فرانزک لیب لاہوربھجوائے جائیں گے۔
ملکی قیادت کی مذمت
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکے کی مذمت کی ہے اور اعلیٰ انتظامی حکام سے رابطہ کرکے انہیں تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ واقعہ قابل مذمت اور معصوم افراد کو نشانہ بنانے کا تسلسل ہے، دہشت گردوں کا ہدف عام افراد، مزدور، بچے اور خواتین ہیں، بلوچستان سے دہشتگردوں کا قلع قمع کریں گے۔
قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے کوئٹہ دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں جو نہتے عوام کو نشانہ بناتے ہیں۔
انہوں نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدامات کے عزم کا اعادہ کیا اور جاں بحق افراد کے ایصال ثواب اور ان کے ورثاء کیلئے صبر جمیل کے علاوہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت اور اہل خانہ کیلئے صبرواستقامت کی دعا کی۔
ساتھ ہی انہوں نے بھی زخمیوں کوترجیحی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے بلوچستان حکومت سے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعظم نے کہا کہ معصوم اور نہتے شہریوں کے جان ومال کو نقصان پہنچانے والے دہشتگردوں کو بہت سخت قیمت ادا کرنی پڑے گی، دہشتگردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے حکومت اور سیکیورٹی فورسز مکمل طور پر سرگرم عمل ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
محسن نقوی نے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ ہماری تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ اس دھماکے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ دشمن پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے یہ بزدلانہ کارروائیاں کر رہا ہے۔ قوم مل کر اس گھناؤنی سازش کو ناکام بنائے گی۔