موبائل فون پر انٹرنیٹ کی اسپیڈ کیسے چیک کریں؟ جانیں آسان طریقہ
لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان بھر میں انٹرنیٹ کی سست روی ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے، جس نے نہ صرف روزمرہ کے کاموں کو دشوار بنا دیا ہے بلکہ تعلیم، فری لانسنگ، اور آن لائن کاروبار جیسے اہم شعبے بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ فری لانسرز، جو ملکی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں، کو اس صورتحال میں تقریباً 70 فیصد کم کام مل رہا ہے، جس کی وجہ سے ان کی آمدنی میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
گزشتہ دنوں براڈ بینڈ اور موبائل صارفین نے شکایت کی کہ انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست ہے، لیکن حیرت انگیز طور پر پاکستانی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی طرف سے کوئی وضاحت یا اقدامات سامنے نہیں آئے۔ یہ خاموشی صارفین کے اعتماد کو مزید کمزور کر رہی ہے۔
عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی گراوٹ
ورلڈ پاپولیشن ریویو کی حالیہ رپورٹ نے پاکستان کی انٹرنیٹ صورتحال کو آئینہ دکھا دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے پاکستان دنیا کے 198ویں نمبر پر ہے، اور یہ رینکنگ فلسطین، بھوٹان، اور گھانا جیسے ممالک سے بھی نیچے ہے۔ موبائل انٹرنیٹ کی اوسط ڈاؤن لوڈ رفتار صرف 19.59 ایم بی پی ایس ہے، جب کہ براڈ بینڈ کی رفتار 15.52 ایم بی پی ایس پر ٹھہری ہوئی ہے۔
مسائل کا حل تلاش کرنا ضروری
صارفین اپنی انٹرنیٹ اسپیڈ کو خود جانچنے کے لیے گوگل پلے اسٹور اور ایپل اسٹور سے مختلف ایپس کا استعمال کر سکتے ہیں۔ ان میں سے ایک مقبول ترین ایپ “اوکلا” ہے، جو ون ٹیپ اسپیڈ ٹیسٹنگ کی سہولت فراہم کرتی ہے اور ڈاؤن لوڈ اور اپ لوڈ کی رفتار کو فوری طور پر ظاہر کر دیتی ہے۔
مگر سوال یہ ہے کہ یہ عارضی حل کب تک چلیں گے؟ کیا پاکستانی حکومت اور متعلقہ ادارے اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے کے لیے کوئی حکمت عملی تیار کریں گے، یا عوام اسی طرح اپنی شکایات کے ساتھ تنہا رہ جائیں گے؟ انٹرنیٹ کی یہ صورتحال نہ صرف صارفین کی مایوسی کو بڑھا رہی ہے بلکہ ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کے خواب کو بھی دھندلا کر رہی ہے۔