تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پہلے کے لوگ توانائی والی اور متوازن غذاؤں کا استعمال کرتے تھے لیکن آج کے طرز زندگی میں نوجوان جنک فوڈز کے عادی ہیں . تحقیق کے مطابق پہلے لوگ اپنی روز مرہ کی زندگی میں چہل قدمی اور جسمانی قوت استعمال ہونے والے کام کیا کرتے تھے لک اب ہر کام بیٹھے ہوئے باآسانی ہوجاتا ہے جس کے باعث امراض قلب اور ہارٹ اٹیک کی خدشات میں کم عمری میں اضافہ ہوتا جارہا ہے . چند وہ غذائیں جن سے امراض قلب اور ہارٹ اٹیک کے خدشات میں اضافہ ہوتا ہے . 1 . چپس: بیکری یا کمپنی میں بننے والے چپس انسانی صحت پر کافی اثر انداز ہوتے ہیں کیونکہ ان میں چربی کی مقدارزیادہ ہوتی ہے اور نمک کی وافر مقدار بھی صحت کے لئے نقصان دہ ہے . 2 . سرخ گوشت: گائے یا بکرے کا گوشت کا بہت زیادہ استعمال امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتا ہے، جس کی وجہ اس میں چربی کی مقدار زیادہ ہونا ہے جو کولیسٹرول کی سطح بڑھاتا ہے اسی لئے چربی سے پاک گوشت کو زیادہ ترجیح دیں . 3 . آئسکریم: آئسکریم میں چینی، کیلوریز اور سچورٹیڈ فیٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور ان غذاﺅں کا زیادہ استعمال موٹاپے کے ساتھ جسم میں ٹرائی گلیسڈر کی سطح بڑھاتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک کا امکان بڑھتا ہے . 4 . سافٹ ڈرنکس: مشروبات کا روزانہ استعمال نقصان دہ ہوسکتا ہے کیونکہ ان مشروبات کو زیادہ پینے سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ 2، ہائی بلڈ پریشر اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے جو آگے بڑھ کر ہارٹ اٹیک اور فالج کا باعث بھی بن سکتے ہیں . 5 . چاول، سفید ڈبل روٹی یا پاستا کا استعمال: چاول، ڈبل روٹی اور پاستا ریفائن اجناس سے بنے ہوتے ہیں اور اسطرح کے ریفائن اجناس کا زیادہ استعمال توند کا باعث بنتا ہے جو کہ امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھاتا ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)آج کے دور میں لوگوں کے طریقہ رہن سہن اور غذا کے باعث چھوٹی عمر میں ہی بہت سے مہلک مرض میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے جن میں دل کے مرض بہت عام ہوتے جارہے ہیں . ایک تحقیق کے مطابق کچھ سال پہلے تک دل کی بیماریاں اور ہارٹ اٹیک کا خدشہ عمر کے ایک حصے میں جاکر ہوتا تھا لیکن اب امراض قلب کا شکار نوجوان بھی ہورہے ہیں .
متعلقہ خبریں