پاراچنار میں راستوں کی بندش، تحصیل چیئرمین کا بلدیاتی نمائندوں سمیت مستعفی ہونے کا فیصلہ
پارا چنار(قدرت روزنامہ )تحصیل چیئرمین اپرکرم آغا مزمل حسین کا کہنا ہے کہ پاراچنار مین شاہراہ کی 80 روز سے جاری بندش سے ایندھن، خوراک اور ادویات کے ختم ہونے سے بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ علاج نہ ملنے سے سو بچوں کا دم توڑنا تاریخ کا بدترین ترین ظلم ہے۔ تحصیل چیئرمین نے فوری راستے نہ کھولنے کی صورت میں بلدیاتی نمائندوں سمیت مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں کا دھرنا ایک ہفتے سے جاری ہے، شدید سردی کے باوجود پریس کلب کے باہر دھرنے میں لوگوں کی کثیر تعداد موجود ہے۔
ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں کو ادویات پہنچانے اور مریضوں کو پشاور پہنچانے کے لئے ہیلی کاپٹر سروس چلائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث اور فائرنگ کے واقعات کے پیش نظر راستے بند کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ نے ہائیرایجوکیشن کمیشن سکالرشپ انٹری ٹیسٹ روک دیا ہے۔
ضلع کرم میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث ہائیر ایجوکیشن کمیشن سکالر شپ انٹری ٹیسٹ روکنے کے لئے دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے مطابق ضلع کرم میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے، ضلع کرم کے طلباءکے لئے صدہ میں انٹری ٹیسٹ ہال کا انتظام کیا جائے۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ انٹری ٹیسٹ 26 دسمبر کو شیڈول ہے۔
ادھرکراچی میں پارا چنار واقعے کے خلاف مذہبی سیاسی جماعت کے مختلف علاقوں میں احتجاجی دھرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ احتجاجی دھرنا نمائش چورنگی اور ابو الحسن اصفہانی روڈ عباس ٹاون کے قریب دیا جارہا ہے۔ٹریفک پولیس کے مطابق احتجاجی دھرنے کے باعث نمائش چورنگی سے گرومندر جانے والی سڑک ٹریفک کے لئے بند ہے، عباس ٹاون سے سپر ہائی وے کی جانب جانے اور آنے والی سڑک بھی ٹریفک کے لئے بند ہے، ٹریفک کو متبادل راستوں سے گزارا جارہا ہے۔