مودی سرکار میں اقلیتی خواتین سے جنسی زیادتی واقعات میں ہوشربا اضافہ

اونچی ذات کے ہندو جنسی زیادتی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں، رپورٹ


ممبئی(قدرت روزنامہ)نریندر مودی کے 10 سالہ اقتدار میں اقلیتی خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کے کیسز میں ہوشربا اضافہ ہوا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق انتہا پسند مودی کے دور میں اقلیتی خواتین کی عزتیں غیر محفوظ ہوگئیں۔ اقلیتوں بالخصوص دلت خواتین کیخلاف جنسی تشدد میں اضافہ ہوا۔ اونچی ذات کے ہندو دلت خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کا نظام عدل بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ جنسی زیادتی کرنے والے افراد کو سزا نہیں ملتی جبکہ متاثر خاندان انصاف کیلئے ٹھوکریں کھاتا رہتا ہے۔ مودی کی سرپرستی میں دلت بھارت کے عدالتی نظام سے انصاف ملنے اور حقوق سے محروم ہیں۔ زیادتی کا شکار لڑکی کی والدہ کا کہنا ہے کہ دلت ہونے کی وجہ سے اونچی ذات کے ہندوؤں نے میری بیٹی کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ واقعہ کا ذمہ دار بھی میری بیٹی کو ہی قرار دیتے ہوئے گاؤں والوں نے ہمیں علاقہ بدر کردیا۔ مودی سرکار سے انصاف ملنے کی کوئی امید نہیں۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ بھارتی آئین میں جنسی زیادتی کے خلاف قوانین موجود ہیں تاہم پوری طرح نافذ نہیں۔ بھارتی سپریم کورٹ دلتوں کو انصاف فراہم نہیں کرسکا۔ سینکڑوں دلت خواتین ہندو انتہا پسندوں کی ہوس کا نشانہ بن چکی ہیں۔ بھارت میں اقلیتی خواتین بالخصوص دلت خواتین کیخلاف جنسی تشدد کے بڑھتے واقعات ثابت کرتے ہیں کہ مودی سرکار کے دور میں خواتین غیر محفوظ ہو چکی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *