گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات پر اینٹری فیس لاگو، سیاح کیا کہتے ہیں؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گلگت بلتستان کے کچھ سیاحتی مقامات پر حال ہی میں اینٹری فیس عائد کردی گئی ہے جس پر سیاحوں نے ملے جلے رجحان کا اظہار کیا ہے۔
کچھ سیاحوں نے اینٹری فیس کی حمایت کرتے اس میں مزید اضافے کی تجویز دی ہے تاکہ وہاں سہولیات کو مزید بہتر کیا جاسکے جبکہ کچھ نے فیس کے نفاذ کو ہی غلط قرار دیا ہے۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سیاح طاہر سلیم نے کہا کہ کچھ سیاحتی مقامات جیسے دیوسائی نیشنل پارک اور خنجراب نیشنل پارک میں بھاری اینٹری فیس ہونی چاہیے تاکہ ان علاقوں کی صفائی اور سیاحوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
طاہر سلیم نے کہا کہ فی الوقت یہ فیس بہت کم ہے اس کو زیادہ ہونا چاہیے اور اس رقم کو سیاحوں کے لیے سہولتوں کی فراہمی پر صرف کیا جانا چاہیے۔
دوسری جانب معروف فوٹوگرافر تحسین رضا نے انٹری فیس کے استعمال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیسے صرف کرپٹ افسران اور وزرا کی مبینہ شاہ خرچیوں اور بیرونی دوروں پر خرچ ہوتے ہیں۔
تحسین رضا پچھلے 15 سالوں سے گلگت بلتستان جا رہے ہیں اور کئی بار سینٹرل قراقرم نیشنل پارک کی حدود میں کام کر چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پارک میں سیاحوں سے بھاری فیس وصول کی جاتی ہے لیکن صفائی اور بنیادی سہولیات کا شدید فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں کے ٹو بیس کیمپ میں ڈیڑھ ماہ قیام کے دوران دیکھا کہ کچرے کو ٹھکانے لگانے کے بجائے اسے وہیں پھینک دیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارک انتظامیہ کے عملے کو مناسب تنخواہیں اور سہولیات نہیں دی جاتیں جس کے باعث عملہ کلائمبرز کے کیمپوں میں جا کر کھانے کا مطالبہ کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔
اینٹری فیس کتنی مقرر ہوئی، ہوٹلوں سے کتنی وصولی ہوگی؟
فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے 28 دسمبر 2024 کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق موٹر سائیکل پر آنے والے غیر مقامی سیاحوں سے فی فرد 500 روپے جبکہ گاڑی پر آنے والوں سے 2000 روپے اینٹری فیس وصول کی جائے گی۔
فائیو اسٹار ہوٹل کی رجسٹریشن فیس ڈھائی لاکھ روپے اور سالانہ تجدید فیس ایک لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
فور اسٹار ہوٹل کی رجسٹریشن فیس 2 لاکھ روپے اور تجدید فیس 50 ہزار روپے ہوگی۔
تھری اسٹار ہوٹل کی رجسٹریشن فیس 75 ہزار روپے اور تجدید فیس 40 ہزار روپے۔
ٹو اسٹار ہوٹل کی رجسٹریشن فیس 50 ہزار روپے اور تجدید 30 ہزار روپے۔
ون اسٹار ہوٹل کی رجسٹریشن فیس 20 ہزار روپے اور تجدید فیس 20 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
آرا مشین کے کارخانوں کی رجسٹریشن فیس 20 ہزار روپے اور تجدید فیس 5 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ نان لوکل ہوٹلز کی رجسٹریشن اور تجدید کی فیس بھی لاگو کردیا گیا ہے۔
سیاحوں کا مطالبہ
سیاحوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر اینٹری فیس لی جا رہی ہے تو اس کا استعمال واقعی سیاحتی مقامات کی صفائی اور سہولیات کی بہتری کے لیے ہونا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دیوسائی اور خنجراب نیشنل پارک جیسے مشہور مقامات پر بنیادی سہولیات جیسے واش روم اور کچرے کی مناسب تلفی کا نظام ہونا چاہیے اور سیاحتی مقامات پر صفائی اور سیاحوں کے لیے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا۔