33 سال بعد رمضان میں قدرتی طور پر ایسا کیا ہونے جارہا ہے؟ جانیے
اسلامی اور عیسوی مہینے کا آغاز ایک ہی تاریخ کو ہوگا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اس سال ماہ رمضان المبارک میں قدرت کا ایک انمول فلکیاتی مظہر رونما ہوگا جو ہر 33 ویں سال میں ایک بار ہوتا ہے۔
دنیا میں تاریخ اور دنوں کا حساب رکھنے کے لیے دو کیلنڈرز سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں ان میں ایک شمسی ہے جسے عیسوی کیلنڈر بھی کہا جاتا ہے۔
دوسرا اسلامی کیلنڈر ہے جسے ہجری کہا جاتا ہے جو چاند کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔ایسا کم کم ہی ہوتا ہے کہ قمری اور شمسی مہینے کا آغاز ایک ہی تاریخ سے ہوا ہو اور یہ نایاب منظر اس ماہ رمضان میں دیکھا جا سکتا ہے۔
اس بات کا قوی امکان ہے کہ ماہ رمضان 2025 کا آغاز یکم مارچ سے ہو گا یعنی ہجری مہینہ رمضان اور شمسی ماہ مارچ ایک ساتھ شروع ہوں گے۔
ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ ایسا ہر 33 سال بعد ہوتا ہے یہ چاند اور سورج کے مداروں میں چکر میں ایک نایاب ہم آہنگی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
فلکیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نادر لمحہ چاند اور زمین کی حرکتوں میں غیر معمولی ریاضیاتی درستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا البتہ ہر 33 سال میں کسی نہ کسی مہینے میں ایسا ہوجاتا ہے۔