کیا ایکس سروس سائبر حملے کے سبب متاثر ہوئی؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو ایک بڑی بندش کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے پاکستان اور دنیا بھر میں صارفین پلیٹ فارم تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہوگئے۔ کمپنی مالک ایلون مسک کے دعوے کے برعکس معلوم ہوا ہے کہ یہ مسئلہ کسی سائبر حملے کا نتیجہ نہیں۔
پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بج کر 45 منٹ پر ایکس کی سروس متاثر ہونے کی اطلاع آئی تھی جس کے باعث صارفین کو پوسٹس، ٹائم لائنز اور پروفائلز لوڈ کرنے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔
یہ تعطل اس وقت سامنے آیا جب مسک نے اس ڈاؤن ٹائم کو بڑے پیمانے پر سائبر حملے سے منسوب کیا جس میں مبینہ طور پر ایک بڑے مربوط گروپ یا کسی قومی ریاست نے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا اور بعد میں کہا گیا کہ آئی پی ایڈریس یوکرین کے علاقے سے آئے تھے۔
تاہم سائبر سیکیورٹی کے ماہرین نے اس بیانیے کو رد کردیا ہے۔ وائرڈ کی ایک تفصیلی رپورٹ میں متعدد محققین کا حوالہ دیا گیا ہے جن کا کہنا ہے کہ یوکرین کو اس حملے سے جوڑنے کا کوئی واضح ثبوت نہیں ہے۔
سیکیورٹی پیشہ ور افراد نے انکشاف کیا کہ یہ مسئلہ ایکس کے بنیادی ڈھانچے کی کمزوریوں کی وجہ سے پیدا ہوسکتا ہے۔ رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ ایکس کے اصل سرورز کو غیر محفوظ چھوڑ دیا گیا تھا جس سے حملہ آوروں کو براہ راست نشانہ بنانے کا موقع مل گیا۔
اس کے بعد سے کمپنی نے ان سرورز کو محفوظ کر لیا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مسک نے پلیٹ فارم کی ناکامیوں کے لیے پراسرار سائبر حملوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
گزشتہ سال ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ لائیو اسٹریمنگ میں ناکامی کے واقعے میں انہوں نے بھی اسی طرح کے دعوے کیے تھے لیکن بعد میں حقائق کی چھان بین کرنے والوں نے ان دعووں کو مسترد کر دیا تھا۔
اگرچہ ایکس نے ابھی تک باضابطہ وضاحت جاری نہیں کی ہے لیکن اب تک کے شواہد سے پتا چلتا ہے کہ کوئی غیر ملکی حریف نہیں بلکہ تکنیکی غلطیاں اس بندش کا سبب تھیں۔