پلیز میرے بابا کو ٹھیک کر دیں وہ اب بستر سے بھی نہیں اٹھ سکتے، ساڑھے پانچ سال کی اس بچی کے والد کو ایسا کیا ہوگیا جو معصوم بچی بلک اٹھی
جب بھی اس کی بیٹی اپنی توتلی زبان میں اس سے کسی خواہش کا اظہار کرتی تھی کامران کے لیے وہ ایک حکم کا درجہ اختیار کر لیتی تھی -گزشتہ سال بارشیں کامران کے نصیب میں کچھ امتحان لیے ہوئے آئیں جب کہ بارش کی وجہ سے کامران کو کرنٹ لگا جس کی شدت اتنی زيادہ تھی کہ اس کی وجہ سے دماغ میں خون جم گیا جس نے 32 سالہ کامران کو مفلوج کر دیا-گزشتہ ایک سال سے کامران بس اپنے بستر تک محدود ہو چکا ہے اس کے اندر اتنی طاقت بھی نہیں ہے کہ وہ ہاتھ اٹھا کر اپنی بیٹی کے سر پر رکھ سکے اس کو خوراک بھی ناک کے ذریعے دی جا رہی ہے- ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دواؤں کے ساتھ دماغ میں جما خون صاف کیا جائے گا اس کے علاوہ اس کا کوئی علاج نہیں ہے-کامران کی بیوی گھر کی گزر بسر کے لیے نوکری پر مجبور ہو گئی ہے اور جب کام کے لیے باہر جاتی ہے تو گھر میں کامران اور اس کی بیٹی جو اب ساڑھے پانچ سال کی ہوتی ہے، ساتھ ہوتے ہیں . حالیہ دنوں میں ان باپ بیٹی کی ایک ویڈيو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں معصوم بچی بلک بلک کر اللہ تعالیٰ سے دعا کر رہی ہے کہ اللہ میاں اس کے ابو کو ٹھیک کر دیں تاکہ وہ اس کو دوبارہ سے پیار کر سکیں-اپنے ساتھ کھیلنے کے لیے باہر لے جا سکیں اس کو آئسکریم دلوا سکیں . بچی کی آنکھوں سے بہتے آنسو اور توتلی زبان میں اپنے والد کے لیے دعا عرش کو ہلانے کے لیے کافی ہے . اس کی باتیں سننے والوں کو نہ صرف اشکبار کر رہی ہیں بلکہ بے ساختہ دعا کے لیے ہاتھ اٹھ رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس بچی کے دل کی آواز سن لیں اور اس کے ابو کو ٹھیک کر دیں-یہ خاندان شدید مالی مسائل کا بھی شکار ہے کامران کی بیوی ایک چھوٹی سی نوکری کر رہی ہے جو کہ صرف ان کا پیٹ پال سکتی ہے ان کو کامران کے علاج کے لیے مخیر حضرات کے تعاون کی ضرورت ہے امید ہے کہ درد مند دل رکھنے والے افراد ان کی آواز پر لبیک کہیں گے- . .