خلا میں 9 ماہ تک پھنسے رہنے والے خلابازوں کو کتنا معاوضہ ملے گا؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ناسا کے خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور جو 8 روزہ مشن پر خلا میں گئے تھے، غیر متوقع تکنیکی مسائل کی وجہ سے 9 ماہ سے زیادہ عرصے سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) پر پھنسے رہنے کے بعد اب بالآخر 19 مارچ سے پہلے SpaceX ڈریگن خلائی جہاز میں سوار ہو کر زمین پر واپس آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
ایسے یہ میں بحث چھڑ گئی ہے کہ خلا میں ان کے طویل قیام کے لیے انہیں کتنا معاوضہ ادا کیا جائے گا؟
ناسا کے ریٹائرڈ خلاباز خاتون کیڈی کولمین کے مطابق، خلابازوں کے لیے اوور ٹائم کی کوئی خاص تنخواہ نہیں ہے۔ چونکہ وہ وفاقی ملازم ہیں، اس لیے خلا میں ان کے وقت کو زمین پر کسی بھی باقاعدہ کام کے سفر کی طرح سمجھا جاتا ہے۔ وہ اپنی باقاعدہ تنخواہ لیتے ہیں، جس میں NASA ISS پر ان کے کھانے اور رہنے کے اخراجات پورے کرتا ہے۔
کولمین نے انکشاف کیا کہ حادثات کی صورت میں جو اضافی معاوضہ ملتا ہے وہ مبینہ طور پر صرف 4 امریکی ڈالر (347 روپے) یومیہ ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سال 2010-11 میں انہیں 159 دن کے مشن کے دوران محض 636 ڈالر (55,000 روپے سے زائد) اضافی تنخواہ ملی تھی۔ چنانچہ اس حساب سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو خلا میں 287 دن گزارنے کے بعد ممکنہ طور پر 1,148 (تقریباً 1 لاکھ روپے) فی کس اضافی رقم ملے گی۔