کسی کو پانچویں شادی کا وظیفہ چاہئیے تو کسی کو پرنسپل سے محبت ہوگئی۔۔ کیا رمضان شو میں جعلی کالز ہوتی ہیں؟ صارفین کا غصہ آسمان چھونے لگا

کراچی (قدرت روزنامہ)رمضان کے بابرکت مہینے میں ہر چینل کی جانب سے خصوصی ٹرانسمیشنز جاری ہیں، جہاں معروف شخصیات ناظرین کو روحانی و مذہبی رہنمائی فراہم کر رہی ہیں۔ شانِ رمضان کی روایتی ٹیم سے لے کر جاویدیہ سعود، رابعہ انعم، احسن خان اور دانش تیمور جیسے بڑے نام اس سیزن کی ٹرانسمیشنز کو کامیابی سے سنبھال رہے ہیں۔
تاہم، اس بار ان شوز میں کچھ نیا اور حیران کن دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایسے کالرز جو دین اور روحانیت سے زیادہ سنسنی اور حیرت پھیلانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ صارفین کے مطابق یہ نیا ٹرینڈ رمضان شوز میں جعلی کالز کا ہے، جن کا مقصد صرف توجہ حاصل کرنا اور ریٹنگز بڑھانا معلوم ہوتا ہے۔
عجیب و غریب کالز جو سب کو حیران کر گئیں!
View this post on Instagram
تقریباً ہر چینل کے اسلامی سیگمنٹ میں ناظرین کو علماء کرام سے سوالات کرنے کا موقع دیا جاتا ہے، لیکن اس بار یہ سلسلہ کچھ زیادہ ہی عجیب ہو گیا ہے۔
View this post on Instagram
گرین ٹی وی کے شو میں ایک شخص نے سوال کیا کہ کیا وہ اپنی بیوی کو پیار بھرے ناموں سے بلا سکتا ہے؟ حتیٰ کہ اس نے پوچھا کہ کیا وہ اپنی بیوی کو “بے بی” کہہ سکتا ہے!
ایک خاتون نے حیران کن سوال کر ڈالا، “اگر مرد چار شادی کر سکتا ہے، تو عورت دو شادیاں کیوں نہیں کر سکتی؟”
ایک اور کالر، جو پہلے ہی چار بیویوں کا شوہر تھا، نے پوچھا کہ پانچویں شادی کے لیے کوئی خاص وظیفہ ہے؟
جاویریہ سعود کے شو میں ایک کال ایسی آئی جس نے انٹرنیٹ پر ہلچل مچا دی۔ اسی طرح، فضاا علی کے شو میں بلیک میلنگ سے متعلق ایک بے تکا واقعہ سنایا گیا۔
عوام کا ردعمل – “کیا یہ سب پہلے سے طے شدہ ہے؟”
یہ کالز سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ سب کچھ پہلے سے طے شدہ ہے اور چینلز صرف ریٹنگز اور وائرل مومینٹس بنانے کے چکر میں رمضان کی روح کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ کوئی میزبان کے انداز پر تنقید کررہا ہے تو کوئی کالرز کے سوالات پر۔
رمضان ٹرانسمیشنز کو دین اور نیکی کی تبلیغ کے لیے استعمال کرنا چاہیے، لیکن یہ غیر سنجیدہ اور غیر اخلاقی سوالات نہ صرف ناظرین کو پریشان کر رہے ہیں بلکہ ان ٹرانسمیشنز کے اصل مقصد پر بھی سوالیہ نشان لگا رہے ہیں۔