حکومت مخالف تحریک میں تیزی، مریم نواز کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت مخالف تحریک میں تیزی لانے کے لیے مسلم لیگ ن نے حکمت عملی تیار کر لی۔ذرائع کے مطابق ن لیگ نے حکومت کے خلاف جارحانہ رول ادا کرنے کے لئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
حکومت کے خلاف سیاسی ماحول کو گرمانے کے لئے نائب صدر مریم نواز پارٹی صدر شہباز شریف کے ہمراہ میدان میں ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت کے خلاف ممکنہ تحریک کے حوالے سے مسلم لیگ ن کی تیاریاں زوروں پرہے۔
ان ہاؤس تبدیلی یا پارلیمانی سیاست اور انتخابی معاملات کو میاں شہباز شریف دیکھیں گے جبکہ عوامی سطح پر سیاسی ماحول کر گرمانے اور جارحانہ سیاست کا رول مریم نواز ادا کریں گی۔ملک بھر میں عوامی سطح پر احتحاجی جلسے، روڈ کاروان یا لانگ مارچ ہوں گے ان سے مریم نواز خطاب کریں گے۔ان ہاؤس تبدیلی، پارلیمانی اور انتخابی سیاست کا رول پارٹی کے صدر شہباز شریف ادا کریں گے۔اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی کے ایشو پر حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے لیے ن لیگ نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔
اس حوالے سے مسلم لیگ ن کی قیادت نے تمام ضلعی و تحصیل کے پارٹی عہدیداروں کو ہدایات جاری کردی۔ پارٹی قیادت کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ ارکان اسمبلی اور عہدیداران اپنے اپنے علاقوں میں ظالمانہ مہنگائی اور بے روز گاری کے ایشو پر لوگوں کو تیار کریں۔
اس کے علاوہ حکومت کے خلاف متوقع لانگ مارچ کے لئے ہر پی پی حلقہ سے دو دو سو کارکنوں کو لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔واضح رہےکہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر شہبازشریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم تنظیم سے معاہدے کے بارے میں حکومت پارلیمان میں آکر بتائے۔
ن لیگ کے صدر کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیم کو کالعدم کی لسٹ سے نکالے جانے پر مشاورت سے جواب دیں گے۔قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہر چیز خفیہ ہے، حکومت بتائے کالعدم تنظیم سے کیا معاہدہ کیا ہے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے سوشل میڈیا پر جاری اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ سردیوں نے لیے 2 ایل این جی کارگوز سپلائی منسوخ ہوئی ، ایک کارگو پہلے ہی کم خریدہ گیا تھا۔شیری رحمان نے کہاکہ اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کے لئے تباہی سرکار مہنگا ترین ایل این جی کارگو خریدنے جا رہی ہے، ہم ایل این جی اسکینڈل کی انکوئری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
سردیوں نے لئے 2 ایل این جی کارگوز سپلائی منسوخ ہوئی اور ایک کارگو پہلے ہی کم خریدہ گیا تھا۔ اپنی نااہلی پر پردا ڈالنے کے لئے تباہی سرکار مہنگا ترین ایل این جی کارگو خریدنے جا رہی ہے۔ یہ بحران پیدا کر کے مافیہ کے لئے مواقع پیدا کرتے ہیں۔نیب ایل این جی اسکینڈل پر خاموش کیوں ہے؟ 1/2
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) November 8, 2021
انہوں نے کہاکہ یہ بحران پیدا کر کے مافیا کے لیے مواقع پیدا کرتے ہیں، نیب ایل این جی اسکینڈل پر خاموش کیوں ہے۔
پی پی رہنما نے مزید کہاکہ ایل این جی کارگوز 20 اور 27 نومبر کو ڈیلیور ہونے تھے، سپلائی نا ہونے کی وجہ سے ایک کارگو 30.65 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو میں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تبدیلی کے کھوکھلے نعروں سے اب عوام تنگ آ چکی ہے۔