گوشت کے مقابلے میں دالوں کے صحت پر مثبت اثرات

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دالیں غذائیت سے بھرپور اور فائبر حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں، گوشت کے مقابلے میں دالوں کے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔دالوں کی ہر قسم ہی مفید قرار دی جاتی ہے جن میں مونگ، چنا، لوبیا، مسور، ملکہ مسور، ارہر، ماش اور لال لوبیا سمیت مختلف دالیں شامل ہیں ، ہر دال کا الگ ذائقہ اور خاصیت ہے ۔دالیں فولیٹ کے حصول کا اہم ذریعہ ہیں، یہ وٹامن بی کی وہ قسم ہے جوکہ دوران حمل خواتین کے لیے بہت مفید قرار دی جاتی ہے ۔
غذائی ماہرین کے مطابق دالیں غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں ۔ دالیں کم چکنائی والے پروٹین، منرل اور وٹامنز کی فراہمی کا اہم ذریعہ ہیں۔ ان میں فولاد، پوٹاشیم، میگنیشئم اور زنک جیسی قوت بخش اجزا بھی شامل ہوتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دالیں انسانی خون کو صاف کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں جبکہ دالیں ذیابیطس سے بچاؤ، دل کے امراض کے خطرے کو کم کرنے، کولیسٹرول اور وزن کم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہفتے میں کم از کم دو سے تین دال ضرور کھائیں، دالوں کے استعمال سے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ گوشت کے استعمال سے متعدد بیماریوں اور کولیسٹرول لیول بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
دالیں کھانے سے قبض کی شکایت دور ہوتی ہے، دالیں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی بہترین غذا ثابت ہوتی ہیں کیوں کہ ان میں فائبر بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جبکہ وزن میں کمی کے خواہشمند افراد دالوں کو اپنی غذا کا باقاعدہ حصہ بنا سکتے ہیں کیونکہ دالوں سے غذائیت سمیت پروٹین بھی حاصل ہوتا ہے جو انسان کو کمزور نہیں ہونے دیتا۔