” محلے کے ایک انکل نے بچپن میں مجھے جنسی ہراساں کیا” اداکارہ چاہت کھنہ کا انکشاف

ممبئی (قدرت روزنامہ) مشہور ٹی وی سیریل “بڑے اچھے لگتے ہیں” میں عائشہ شرما کا کردار نبھانے والی اداکارہ چاہت کھنہ نے حال ہی میں ایک ایسا انکشاف کیا ہے جس نے ان کے مداحوں کو چونکا دیا ہے۔ نیوز 18 کے مطابق انہوں نے اپنے بچپن کی ایک دل دہلا دینے والی یاد تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ان کے محلے کے ایک بزرگ شخص نے اس وقت جنسی طور پر ہراساں کیا جب وہ بہت چھوٹی تھیں، لیکن انہیں اس وقت اس بات کا ادراک نہیں تھا۔

چاہت نے “Hauterrfly” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ “جب میں بہت چھوٹی تھی، تو ایک انکل تھے جو بنگالی تھے، سب انہیں نرم دل اور مہربان سمجھتے تھے۔ وہ مجھے چاکلیٹ دیتے تھے اور اپنی گود میں بٹھاتے تھے۔ تب مجھے یہ سب نارمل لگتا تھا۔”

انہوں نے مزید کہا “یہ بات مجھے دو سال پہلے سمجھ آئی، جب میں اپنی بچپن کی ایک دوست سے ملی۔ اس نے بتایا کہ اس نے اسی انکل کے خلاف چھیڑ چھاڑ کا کیس درج کروایا تھا۔ تب مجھے احساس ہوا کہ وہ میرے ساتھ بھی وہی سب کچھ کرتے تھے، لیکن چونکہ میں چھوٹی تھی، میں کچھ سمجھ نہیں پائی۔ میری دوست عمر میں مجھ سے بڑی تھی، اس لیے اسے اس وقت سب سمجھ آ گیا تھا۔”

اسی گفتگو میں چاہت نے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں خواتین کے ساتھ ہونے والے استحصال پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ نئے آنے والے فنکاروں کو “کمپرومائز” جیسے الفاظ کے ذریعے دباؤ میں لایا جاتا ہے اور ان سے غیر اخلاقی مطالبات کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا “جب آپ نئے ہوتے ہیں تو لوگ سمجھتے ہیں آپ نادان ہیں۔ وہ کہتے ہیں ‘میڈم، کمپرومائز کرنا پڑے گا’ اور آپ سوچتے ہیں کہ اس کا مطلب کیا ہے۔ جنوبی ہند کی فلم انڈسٹری اور بالی وُڈ دونوں میں یہ عام بات ہے، فرق صرف یہ ہے کہ جنوب میں لوگ زیادہ صاف گو ہوتے ہیں۔”

چاہت کھنہ نے ایک اور چونکا دینے والا انکشاف کیا کہ انہوں نے ایسے فلمی معاہدے دیکھے ہیں جن میں صاف لکھا ہوتا ہے کہ “ہیرو، ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کے ساتھ کمپرومائز کرنا ہوگا، صرف سپاٹ بوائے کے ساتھ نہیں۔میں نے یہ سب خود دیکھا اور سنا ہے، خوش قسمتی سے میرے ساتھ ذاتی طور پر کبھی ایسا کچھ نہیں ہوا۔”