نور مقدم کیس میں بڑی پیشرفت، سی سی ٹی وی ویڈیو میں نورمقدم کیسے منت سماجت کرتی رہی ؟خوفناک اور دل دہلا دینے والے مناظر
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) نور مقدم کیس میں سی سی ٹی وی فوٹیج کی ٹرانسکرپٹ سامنے آ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سی سی ٹی وی ویڈیو کی سامنے آنے والی ٹرانسکرپٹ میں خوفناک مناظر کا تذکرہ کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے عدالتی حکم پر ملزمان کے وکلا کو دستاویزات فراہم کیں جس میں سی سی ٹی وی ویڈیو کا ٹرانسکرپٹ بھی شامل تھا۔سی سی ٹی وی ویڈیو کے ٹرانسکرپٹ میں دل ہلا دینے والے اور خوفناک مناظر کا ذکر بھی سامنے آیا۔ ٹرانسکرپٹ میں پولیس نے لکھا کہ نور مقدم مرکزی ملزم ظاہر ذاکر جعفر ہاؤس میں ٹیلی فون سنتے ہوئے داخل ہوتے دکھائی دی جبکہ گیٹ پر چوکیدار افتخار کھڑا دکھائی دیتا ہے پھر ظاہر ذاکر اور نور مقدم بڑے بیگ لے کر گھر کے مین گیٹ سے باہر نکلتے نظر آتے ہیں۔ٹرانسکرپٹ میں لکھا گیا کہ گھر کے مین گیٹ کے باہر ٹیکسی میں سامان رکھ کر دونوں دوبارہ واپس گھر میں داخل ہوتے نظر آئے ، بعد ازاں نور مقدم خوف کی حالت میں ننگے پاؤں گھر سے گیٹ کی طرف بھاگ کر آتی ہوئی نظر آئی۔ سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ چوکیدار افتخار گیٹ کو بند کرتا ہے جس کے بعد ظاہر ذاکر گھر سے جلدی میں گیٹ کی طرف آتا ہے اور نور مقدم کو دبوچ لیتا ہے جس پر نور مقدم ہاتھ جوڑ کر منت سماجت کرتی نظر آئی۔
لیکن ظاہر جعفر اس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ظاہر ذاکر نور مقدم کو زبردستی کھینچ کر گھر کے اندر لے گیا، بعد میں دونوں ٹیکسی میں بیٹھ کر چلے گئے۔ ٹرانسکرپٹ کے مطابق 8 بج کر 55 منٹ پر تھراپی ورکس ایک زخمی کو گھر سے باہر گیٹ کی طرف لے جاتے نظر آئے۔ یاد رہے کہ نور مقدم قتل کیس عدالت میں زیر سماعت ہے جبکہ کیس کا مرکزی ملزم ظاہر جعفر جیل میں قید ہے۔تین روز قبل نور مقدم قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو عدالت کی جانب سے وارننگ بھی دی گئی تھی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں تین نومبر کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ۔ عدالت نے تین نومبر کی پیشی کے دوران ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے اختیار کئے گئے رویے کو درست کرنے کا حکم دے دیا ۔ تحریری حکم میں عدالت نے کہا ہے کہ اگر ملزم نے رویہ درست نا کیا توویڈیو لنک کے ذریعے ملزم کی حاضری شروع کردیں گے۔نور مقدم قتل کیس کی گذشتہ سماعت کا 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے جاری کیا۔ عدالت نے 10 نومبر کو مزید گواہوں کے بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔ حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ ملزم نے 3 نومبر کی سماعت کے دوران غل غپاڑہ کیا اورعدالتی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی۔ پولیس انسپکٹر نے ملزم ظاہر جعفر کے پولیس کی جوڈیشل گارڈ کے ساتھ رویے کی رپٹ دی ہے۔ ملزم ظاہر جعفر کے خلاف پولیس نے ایک اور مقدمہ بھی درج کیا جس میں ملزم کے خلاف پولیس افسر پر حملہ کرنے اورگالم گلوچ کرنے کی دفعات شامل ہیں۔ ان دفعات کے تحت مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں درج کیا گیا ۔