بسوں کے اوقات کار تبدیل، چیک پوسٹوں پر روکنے کا عمل بند کیا جائے، آل مکران تاجران اتحاد

تربت(قدرت روزنامہ)آل مکران تاجران اتحاد کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ گوادر اور کیچ کی جانب سے بسوں کے اوقاتِ کار کے حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن ناقابل قبول اور عوامی رائے کے برعکس ہے۔ کراچی سے گوادر جانے والی بسوں کو صبح 4 بجے اوتھل زیرو پوائنٹ پر پہنچنے کا پابند کرنا نہ صرف مسافروں کے لیے مشکلات کا سبب ہے بلکہ فیملیز، کاروباری حضرات اور عام عوام کے لیے بھی اذیت کا باعث ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس غیر مناسب وقت پر یوسف گوٹھ پہنچنا کراچی پولیس کے لیے بھتہ گیری کا ایک نیا موقع پیدا کرے گا، جس سے پولیس مکران کے عوام کو بے دردی سے لوٹ سکتی ہے۔ انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ عوامی سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ایسا میکنزم تیار کرتی جو ضلع گوادر، کیچ اور مجموعی طور پر مکران کے عوام کے لیے آسان سفر کو یقینی بناتا، مگر بدقسمتی سے یہاں صرف اپنی سہولت کو دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مکران میں بسنے والے تمام مقامی و غیر مقامی بھائی ہمارے لیے قابلِ احترام ہیں۔ ان کی جانوں کو رات کے سفر میں لاحق خطرات کے پیش نظر ان کی ٹکٹنگ دن کے اوقات میں کی جائے اور قافلوں (کانوائے) کی صورت میں انہیں بحفاظت منزل مقصود تک پہنچایا جائے جبکہ جنہیں کسی خطرے کا سامنا نہیں، انہیں دن یا رات کسی بھی وقت سفر کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ عوام اور تاجر برادری کو سہولت میسر آ سکے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ کو چاہیے کہ اپنے جاری کردہ نوٹیفکیشن پر نظر ثانی کرے۔ عوام کو تلار چیک پوسٹ، بدوک چیک پوسٹ اور ناکہ کھارڈی پر گھنٹوں روکنے کا عمل بند کرے کیونکہ یہ عوام کے لیے اذیت اور شدید مشکلات کا سبب بن رہا ہے۔ ڈیزل کی ان لوڈنگ میں بھی گھنٹوں لگتے ہیں جو مریضوں، کاروباری افراد اور عام مسافروں کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے۔ ترجمان نے مطالبہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ ان مسائل پر سنجیدگی سے توجہ دے اور عوام کو بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کرے۔ بصورت دیگر آل مکران تاجران اتحاد اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کر کے احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔