پاکستان کو کبھی بھی دبایا نہیں جا سکتا، دشمن کے عزائم کو مکمل طور پر شکست دی جائے گی،فیلڈ مارشل

کوئٹہ ( قدرت روزنامہ ) پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ معرکۂ حق کی کامیابی ہمارے قومی عزم اور تمام قومی اداروں کی مکمل ہم آہنگی کا ثبوت ہے، پاکستان کو کبھی بھی دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا، جنوبی ایشیا ءمیں اسٹریٹیجک استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ضروری ہے۔

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے آج کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کیا۔کوئٹہ آمد پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کا استقبال کمانڈر کوئٹہ کور اور کمانڈنٹ کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ نے کیا۔اس موقع پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کے طالب علموں، افسران اور فیکلٹی سے خطاب کرتے ہوئے’’ آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا، لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کیا اور افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔

عالمی و علاقائی صورتِ حال پر بات کرتے ہوئے فیلڈ مارشل نے ابھرتے ہوئے تنازعات کی نوعیت پر روشنی ڈالی اور پاکستان کے خلاف بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کے بڑھتے رجحان کو خطرناک قرار دیا۔فیلڈ مارشل عاصم منیر نے جارحیت کو شکست دینے کے عزم اور خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کا اعادہ بھی کیا۔

News 1700833775 6337 7

آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ قومی قیادت کے تحت پاکستان کے عوام مادرِ وطن کے دفاع کےلیے فولادی دیوار بن گئے۔ پاکستان کو کبھی بھی دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا جائے گا، جنوبی ایشیاء میں تزویراتی استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل ضروری ہے۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھارت کی غیر قانونی اور غیر اخلاقی آبی دہشت گردی سے خبردار کیا اور پاکستان میں دہشت گردی کی بھارتی سرپرستی پر بھی بات کی۔

آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے انسدادِ دہشت گردی کی مہم کو مزید مؤثر بنانے پر روشنی ڈالی اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہر صورت منطقی انجام تک پہنچائی جائے گی۔

انہوں نے طلباء اور افسران کو اپنی ذمے داریاں لگن، جذبے اور عزم کے ساتھ ادا کرنے کی تلقین کرتے ہوئے جدید سوچ اور تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔

News 1699513946 3038 30

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تربیت ناصرف موجودہ حالات کی عکاس ہونی چاہیے بلکہ ہمیں مستقبل کے میدانِ جنگ کے لیے بھی تیار کرے۔