کوئٹہ میں باہر سے آئے بھکاریوں کا راج، عوام کا سکون غار ت

کمسن بچوں سے بھیک منگوانا معمول، ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی

بازاروں، مساجد اور چوراہوں پر بھکاریوں کی بھرمار، عوام پریشان
شہری حلقوں کا حکومت سے مطالبہ: پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دیگر صوبوں سے آئے پیشہ ور بھکاریوں کی یلغار نے شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ بازاروں، مساجد، چوراہوں اور ٹریفک سگنلز پر ہر جگہ پیشہ ور بھکاریوں کا قبضہ دکھائی دیتا ہے، جو مسلسل شہریوں کو تنگ اور پریشان کر رہے ہیں۔مزید افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ان بھکاریوں نے کمسن بچوں کو بھی بھیک مانگنے کے دھندے میں جھونک دیا ہے۔
یہ بچے شدید گرمی میں سڑکوں پر بھیک مانگتے نظر آتے ہیں، جس سے نہ صرف بچوں کے حقوق پامال ہو رہے ہیں بلکہ انسانی ہمدردی کے جذبات کو بھی کچلا جا رہا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ بھکاری نہ صرف جھوٹی معذوری اور ہمدردی کے نام پر رقم اینٹھتے ہیں بلکہ کئی جگہوں پر چوری اور نقالی جیسے جرائم میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔
اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ اور پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔شہری حلقوں نے وزیراعلی بلوچستان، کمشنر کوئٹہ اور ڈپٹی کمشنر سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف کریک ڈان کیا جائے اور کمسن بچوں کا استحصال بند کیا جائے، تاکہ کوئٹہ شہر کو صاف، محفوظ اور انسان دوست ماحول میسر آ سکے۔