24 جو ن کو اسمبلی کے سامنے دھرنا دینگے ،مطا لبات کی منظوری تک جا ری رکھیں گے ،بلوچستان گر ینڈ الا ئنس

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان گرینڈ الائنس کی کال پر کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں دفاتر کی تالہ بندی کی گئی اور احتجاج ریکارڈ کرایاگیا ،احتجاج کا یہ سلسلہ آج (بروز ہفتہ) بھی جاری رہے گا جس کے بعد 23جون کوبلوچستان بھر سے سرکاری ملازمین کوئٹہ کا رخ کریں گے اور24جون کو اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا جائےجو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔بلوچستان گرینڈالائنس کے مرکزی اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ دو روزہ تالہ بندی کے سلسلے میں جمعہ کے روز تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں میں احتجاج کیاگیاآج ( بروز ہفتہ) بھی احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رہے گا ۔ گرینڈا لائنس حکومتی مذاکراتی ٹیم کی وعدہ خلافی پر گہری تشویش کااظہار کرتا ہے حکومتی مذاکراتی ٹیم نے اپنے وعدوں سے انحراف کرکے بلوچ پشتون روایات اور اپنے منصب کی بے توقیری کی اب مطالبات کی منظوری تک اسمبلی کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔گرینڈ الائنس کے مرکزی اعلامیے کے مطابق گرینڈ الائنس کی مرکزی قیادت تحریک کے تمام مراحل میں گرینڈ الائنس کی ضلعی ایکشن کمیٹیوں کی بے مثال جدوجہد او رمنظم کمپین کو سراہتی ہے ۔ملازمین کے اتحاد و اتفاق نے بجٹ پیش ہونے کے موقع پر وزراء کو مذاکرات کے لئے مجبور کیا انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اس وقت تو باقاعدہ گرینڈ الائنس کے قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرکے مطالبات تسلیم کرنے کا اعلان کیامگر اب اپنے اعلان کردہ وعدوں سے انحراف کررہی ہے جو نہ صرف صوبے کے بلوچ پشتون روایات کے برخلاف ہے بلکہ اس طرح حکومتی مذاکراتی ٹیم نے خود اپنے منصب کی بھی بے توقیری کی ہے اس عہد شکنی نے ملازمین کو بری طرح سے مایوس کیا ہے اور ملازمین میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے ۔اس صورتحال بلوچستان گرینڈا لائنس کی مرکزی آرگنائزنگ باڈی اور کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں بلوچستان بھر میں تحریک چلانے کا فیصلہ کیاگیا ۔ جس میں20اور 21جون کو دو دنوں کے لئے بلوچستان کے تمام دفاتر ، تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں ( ماسوائے ایمرجنسی سروسز) کے مکمل تالہ بندی ، 23جون کو بلوچستان بھر سے ملازمین کا کوئٹہ کی طرف روانہ ہونا اور24جون سے صوبائی اسمبلی کے باہر مطالبات کی منظوری تک دھرنا دینا شامل ہے ۔بلوچستان گرینڈ الائنس کے اعلامیے میں واضح کیاگیا ہے کہ تنخواہو ں میں اضافے او ردیگر مطالبات کے تسلیم ہونے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔