بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کو اوپن سماعت میں فریقین کے سامنے رکھےگا . یاد رہے الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی نے2018 میں ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات شروع کی تھیں، اسکروٹنی کمیٹی کے تحقیقات کے سلسلے میں 80 سے زائد اجلاس ہوئے، اسکروٹنی کمیٹی کا آخری اجلاس12 اگست کو ہوا جبکہ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کی آخری سماعت اپریل2021 میں ہوئی تھی . واضح رہے پی ٹی آئی کی ممنوعہ فنڈنگ کے درخواستگزار تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر ہیں، جنہوں نے پی ٹی آئی کی 2 ارب سے زائد ممنوعہ فنڈنگ کی نشاندہی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن میں 2014 سے درخواست دائر کر رکھی ہے . دوسری جانب 15 ستمبر2021ء کو مبینہ غیرملکی فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف نے بھی سکروٹنی کمیٹی میں مسلم لیگ (ن )اور پیپلز پارٹی کے دستاویزات تک رسائی دینے کی درخوراست کی تھی . پی ٹی آئی کے فرخ حبیب کی درخواست پر سماعت ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی، مسلم لیگ (ن )کی جانب سے جہانگیر جدون کمیشن میں پیش ہوئے . پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ جو اکبر ایس بابر کے کیس میں آرڈر ہوا وہی ہم چاہتے ہیں، ہمیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے دستاویزات تک رسائی دی جائے،ہم کمیٹی کے سامنے دستاویزات دیکھ لیں گے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کروا دی، الیکشن کمیشن رپورٹ کو اوپن سماعت میں فریقین کے سامنے رکھے گا، اسکروٹنی کمیٹی نے2018 میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا . جیو نیوز کے مطابق اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی تحقیقات مکمل کرلیں، اسکروٹنی کمیٹی نے رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرادی ہے، اسکروٹنی کمیٹی نے الیکشن کمیشن کو اپنی رپورٹ میں سفارشات بھی پیش کی ہیں .
متعلقہ خبریں