ساتھ ہی بے عملی ہونے سے موٹاپے، شوگر، کولیسٹرول اور جسمانی اینٹھن جیسے امراض و کیفیات بھی بڑھ سکتی ہیں . ورزش اور چلتے پھرنے رہنے کا کوئی متبادل نہیں اور اب تو انہیں طبی نسخے کا درجہ حاصل ہوچلا ہے . لیکن دفاتر میں مسلسل بیٹھے رہنے کی بجائے اب مغربی ممالک میں ایسی ڈیسک یا میزیں متعارف کروائی گئ ہیں جس پر کھڑے ہوکر کام کیا جاسکتا ہے . اسٹینڈنگ ڈیسک کا تصور پروان چڑھ رہا ہے . اول اس کا فائدہ یہ ہےکہ بیٹھے رہنے کی مسلسل کیفیت میں کمی ہوتی ہے . اگر دوپہر کے کھانے کے بعد بیٹھنے کی بجائے کھڑے ہوکر کام کیا جائے تو اس سے خون میں شکر کی مقدار 40 فیصد تک کم ہوسکتی ہے . دوسری جانب کئی برس پہلے ماہرین نے کہا تھا کہ اگر آپ کھڑے ہوکر کام کرتے ہیں تو اس سے امراضِ قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے . بیٹھنے کی بجائے کھڑے رہ کر ایک گھنٹہ تک کام کیا جائے تو 100 سے زائد کیلوریز استعمال ہوتی ہیں . اس کا مطلب یہ ہے کہ موٹاپے اور چکنائی جمع ہونے کا خدشہ اس طرح کم کیا جاسکتا ہے . بیٹھے رہنے سے کمر پر دباؤ پڑتا ہے لیکن اسٹٰینڈنگ ڈیسک پر کام کرتے ہوئے کمر سیدھی رہتی ہے اور کم کی تکلیف کم ہوسکتی ہے . امریکہ میں کئے گئے سات ہفتوں کے ایک مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بیٹھے رہنے کے مقابلے میں کھڑے رہنے سے موڈ اچھا رہتا ہے اور تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے . ان سب فوائد کے باوجود پاکستانی دفاتر میں کھڑے ہوکر کام کرنے کا رحجان ابھی پروان نہیں چڑھا ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مسلسل بیٹھے رہنا صحت کے لیے انتہائی نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے . اس طرح پورے جسم پر زبردست دباؤ بڑھتا ہے اوراعضاء بھی متاثر ہوتے ہیں .
متعلقہ خبریں