ہم نے اس سے بھی آگے جانا ہے . ہمارا مقصد ہے کہ ترقی سب کے لیے ہو . انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے برآمدات اور درآمدات کو متوازن کرنا ہے . ہمیں اپنی آمدن بڑھانی ہے . اس سال ہمارے ریونیو بڑھ رہے ہیں . اگلے سال انہیں 14 فیصد تک لے جانا ہے جب کہ اس کے بعد 20 فیصد تک کا ہدف ہے . ملکی تجارت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری درآمدات اور برآمدات میں بہت فرق ہے . اور اس فرق کی وجہ ماضی میں اس پر سنجیدگی سے کام نہ ہونا ہے . ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی چیزیں برآمد کرتے تھے، بدقسمتی سے اب ہمیں یہ چیزیں درآمد کرنا پڑ رہی ہیں . زرعی شعبے پر ہم سرمایہ کری کر رہے ہیں . انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے حکم دیا ہے کہ لوگوں کو ہر صورت اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے . ملک میں جاری مہنگائی پر شوکت ترین نے کہا کہ عوام کو تھوڑا صبر کرنا ہو گا،تین سے چار ماہ میں پٹرول اور دیگر اشیاء کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں . مشیر خزانہ نے برآمدات کو فروغ دینے کے لئے ترجیحی شعبوں جیسے زراعت، آئی ٹی اور صنعت کی جدید کاری کی نشاندہی کی . مشیر خزانہ نے کہاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے خصوصی اقتصادی زونز قائم کئے گئے ہیں، حکومت ملک میں برآمدات پر مبنی صنعت کاری کو فروغ دینے کے لئے "میک ان پاکستان" پالیسی پر بھرپور طریقے سے عمل پیرا ہے . مشیر خزانہ نے سماجی تحفظ کے پروگراموں کے ذریعے پسماندہ افراد کی مدد کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی . شوکت ترین نے کہاکہ اقدامات کا مقصد معاشرے کے کمزور طبقات کو بااختیار بنا کر ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے . انہوںنے کہاکہ مالی سال 2022ء میں جی ڈی پی ہدف سے زیادہ بڑھے گی اور درمیانی مدت میں اس کی رفتار برقرار رہے گی . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیراعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے عوام کو صبر کرنے کی تلقین کرتے ہوئے آئندہ 3 سے 4 ماہ میں پٹرول اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی کا عندیہ دیا ہے . اسلام آباد میں سالانہ پائیدار ترقی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے سابقہ حکومتوں پر تنقید کی اور حالیہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے نکلنے کے بعد معیشت نے 4 فیصد ترقی کی .
متعلقہ خبریں