منی بجٹ میں کھانے پینے کی اشیاء مہنگی نہیں ہوں: مشیر خزانہ

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) منی بجٹ آئندہ ہفتے پیش ہو جائے گا، بجٹ میں کھانے پینے کی اشیاء پر دی جانے والی ٹیکس چھوٹ ختم نہیں ہوگی . تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ منی بجٹ اگلے ہفتے پیش ہو جائے گا تاہم اس میں کھانے پینے کی چیزیں مہنگی نہیں کی جائیں گی .

اپنے انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں کھانے پینے کی اشیاء پر دی جانے والی ٹیکس چھوٹ ختم نہیں کی جا رہی . میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتوں میں پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی بھی کی جائے گی . غیر ملکی اردو ویب سائیٹ کو دیے گئے انٹرویو میں شوکت ترین نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت منی بجٹ اگلے ہفتے لا رہی ہے لیکن اس میں کھانے پینے کی اشیا پر دی جانے والی ٹیکس چھوٹ ختم نہیں جا رہی، لہٰذا منی بجٹ سے اشیائے خور و نوش مہنگی نہیں ہوں گی . شوکت ترین نے کہا کہ منی بجٹ میں میک اپ کا سامان، کپڑے، جوتے اور پرفیومز سمیت دیگر درآمدی آسائشی سامان پر کسٹم ڈیوٹی بڑھائی جائے گی، اس کے علاوہ مقامی طور پر تیار ہونے والی کچھ اشیاء پر بھی سیلز ٹیکس کی شرح 12 سے بڑھا کر 17 فی صد کی جائے گی . مشیر خزانہ نے کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں نیچے آنے کے بعد اب تک پیٹرول کی قیمتیں کم نہیں ہوئی تھیں تاہم آئندہ ہفتوں میں پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں بھی کمی کی جائے گی . اس سے قبل کہ جمعرات کے روز اسلام آباد میں سالانہ پائیدار ترقی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے سابقہ حکومتوں پر تنقید کی اور حالیہ صورت حال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے نکلنے کے بعد معیشت نے 4 فیصد ترقی کی . ہم نے اس سے بھی آگے جانا ہے، ہمارا مقصد ہے کہ ترقی سب کے لیے ہو . انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے برآمدات اور درآمدات کو متوازن کرنا ہے . ہمیں اپنی آمدن بڑھانی ہے . ملک میں جاری مہنگائی پر شوکت ترین نے کہا کہ عوام کو تھوڑا صبر کرنا ہو گا، تین سے چار ماہ میں پیٹرول اور دیگر اشیاء کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں . . .

متعلقہ خبریں