وزیر صحت سندھ نے کہا کہ شیر شاہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بے حد افسوس ہے . کراچی کے علاقے شیر شاہ میں زیرِ زمین گزرنے والے سیوریج کے بند نالے میں دھماکے میں نجی بینک کی عمارت تباہ ہوگئی جبکہ اطراف کی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے، واقعے میں پی ٹی آئی رہنما عالمگیر خان کے والد سمیت 14 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے . ریسکیو ٹیموں کی جانب سے ملبہ ہٹائے جانے کی کارروائی کے دوران نالے میں ایک اور دھماکا ہوا ہے جس سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا . ٹراما سینٹر سول اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر صابر میمن نے بتایا کہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں اسپتال لائی گئیں جبکہ 12 زخمی اسپتال میں زیرِ علاج ہیں . دھماکے سے نجی بینک کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی، جاں بحق ہونے والوں میں سے 8 افراد کی شناخت بھی ہو چکی ہے . سول اسپتال میں زیرِ علاج 12 زخمی زیرِ علاج ہیں، جن کی حالت تشویش ناک ہے . عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا زور دار تھا کہ ایک کار اڑ کر دور جا گری جبکہ نالے اور بینک کا ملبہ بھی دور دور جا کر گرا ہے . شیر شاہ پولیس کے مطابق واقعہ شیر شاہ کے علاقے میں پراچہ چوک کے قریب پیش آیا . سیوریج کے نالے میں دھماکے سے نالے کی چھت دور جاکر گری، دھماکے کے نتیجے میں قریب ہی واقع نجی بینک کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی . کیماڑی ڈسٹرکٹ پولیس نے واقعے میں تخریب کاری یا دہشت گردی کے عنصر کو رد کردیا ہے، پولیس کے مطابق یہ واقعہ حادثاتی طور پر پیش آیا . . .
کراچی (قدرت روزنامہ)شیر شاہ میں ہونے والے دھماکے کے بعد وزیر صحت سندھ عذرا پیچوہو کی ہدایت پر ٹراما سینٹر اور جناح اسپتال میں ایمرجنسی نافد کردی گئی . عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی ہر ممکن طبی امداد کی جائے گی، زخمیوں کی زندگیاں بچانے کے لیے تمام و سائل استعمال کیے جائیں .
متعلقہ خبریں