منی بجٹ کی منظوری روکنے کے لیے اپوزیشن کے حکومتی اتحادیوں سے رابطے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)منی بجٹ کی منظوری روکنے کے لیے اپوزیشن کے تین رکنی وفد نے حکومت کی اتحادی جماعتوں سے رابطے کیے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ، خواجہ سعد رفیق اور اسعد محمود نے ق لیگ، ایم کیو ایم اورجی ڈی اے سے رابطے کیے ہیں۔اپوزیشن کمیٹی نے حکومت کی اتحادی جماعتوں سے درخواست کرتے ہوئے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ منی بجٹ کی منظوری سے آپ لوگوں کی سیاسی ساکھ بھی متاثرہوگی۔ منی بجٹ کی منظوری روکنے میں ہمارے ساتھ تعاون کریں۔ذرائع کے مطابق حکومت کی اتحادی جماعتوں کے اراکین نے اپوزیشن کو جواب میں کہا ہے کہ منی بجٹ کی حمایت یا مخالفت کا فیصلہ ہماری قیادت کرے گی۔
اپوزیشن کی کمیٹی نے ناراض حکومتی اراکین سے بھی رابطوں اورملاقاتوں کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی اسمبلی اورسینیٹ کے اجلاس آئندہ ہفتے دوبارہ بلائے جائیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس کے دوران بھی اپوزیشن حکومتی اراکین کو منی بجٹ میں ووٹ نہ دینے کے لیے کہے گی۔30 دسمبر 2021 کو حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کیا گیا جس پراپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے وقفہ سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹس معطل کرنے کی تحریک پیش کی جسے کثرت رائے سے منظورکیا گیا۔
بابر اعوان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد منظور ہونے کے بعد وزیر خزانہ شوکت ترین نے فنانس سپلیمینٹری بل 2021 (منی بجٹ) پیش کیا جس پر اسپیکر اسد قیصر نے رولنگ دی کہ اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے تحت فنانس سپلیمینٹری بل قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی کو نہیں بھجوایا جائے گا۔اسپیکر کی رولنگ پراپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اوراسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرکے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔قومی اسمبلی میں شورشرابے اور ہنگامہ آرائی کے دوران پیپلز پارٹی کی خاتون رکن شگفتہ جمانی نے حکومتی جماعت تحریک انصاف کی رکن غزالہ سیفی کوتھپڑ بھی مارا۔