اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ملک میں گزشتہ برس کے دوران خوردنی تیل اور گھی کی قیمتوں میں 60 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا ہے . ایک جانب وزیر اعظم سمیت تمام وزرا پاکستان کو سستا تین ملک قرار دے رہے ہیں اور دوسری جانب ملک میں ہر روز بڑھتی مہنگائی سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے .
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ (دسمبر 2021) میں مہنگائی کی شرح12.28فیصد تک پہنچ گئی جب کہ جولائی تا دسمبر کے دوران مہنگائی کی شرح 9.81 ریکار ڈ کی گئی .
وفاقی ادارہ شماریات کے ایک سال کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو 2021 کے دوران خوردنی تیل 59.33 فیصد اور گھی 56 فیصد مہنگے ہوئے . 2021 میں مسٹرڈ آئل 60.77 فیصد ، دالیں 35 فیصد اور پھلوں کی قیمتوں میں 2020 کے مقابلے میں 30 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا . گزشتہ سال کے دوران گوشت 20.4، چنے 20.13، آٹا19.12 اور گندم کے داموں میں 14.63 فیصد اضافہ ہوا . اس کے علاوہ 2021 میں دودھ 14.46، گُڑ 14.13 اور چینی 13.28فیصد مہنگے ہوئے ہیں .
مہنگائی سے بھرپور 2021 میں حکومت نے کچھ چیزیں سستی ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے . وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال کے دوران ٹماٹر 28.90، پیاز27.73 اور دال مونگ 24.59 فیصد سستے ہوئے . اس کے علاوہ آلو کی قیمت میں 23.96 فیصد، چکن 14.34، انڈے 8.19 اور مسالحہ جات 2.63 فیصد کمی کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے .