عدالت نےعدت گزارے بغیردوسری شادی کو بے قاعدہ شادی قراردیا
(قدرت روزنامہ)لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ نے عدت گزارے بغیردوسری شادی کو بے قاعدہ شادی قراردیا۔
تفصیلات کے مطابق عدت گزارے بغیردوسری شادی کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں درخواست گزار نے سابقہ بیوی آمنہ کی عدت پوری کیے بغیر دوسری شادی پر زنا کے مقدمے کے لیے رجوع کیا تھا درخواست گزار کا موقف تھا کہ آمنہ نے فیملی عدالت سے خلع کی یک طرفہ ڈگری لےکر اگلے روز اسماعیل سے نکاح کر لیا۔
کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے کہا کہ عدت گزارے بغیر خاتون کے دوبارہ نکاح کو باطل قرار نہیں دیا جا سکتا،عدالت نے عدت مکمل کیے بغیر شادی کرنے پر زنا کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج کر دی-
لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ کے سربراہ جسٹس علی ضیا باجوہ نے امیر بخش کی درخواست پر 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ مسلم پرسنل قانون کے تحت بے قاعدہ نکاح کے اپنے نتائج ہو سکتے ہیں، بے قاعدہ نکاح کی بنیاد پر آمنہ بی بی اور اسماعیل کی شادی کو کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا۔
قبل ازیں عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نکاح نامے میں حق مہر کے کالم میں ترمیم کرنے کا حکم دیا تھا لاہور ہائی کورٹ میں واصف علی سمیت دیگر کی درخواستوں پر نکاح نامے اور حق مہر سے متعلق سماعت ہوئی تھی، جسٹس مرزا وقاص روف کی سربراہی مین دو رکنی بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کیا تھا-
عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نکاح نامے میں حق مہر کے کالم میں ترمیم کرنے کا حکم دیا اور نکاح نامے میں اشیا کی تفصیل کے کالم 16 کو حق مہر کے کالم 13 کا حصہ قرار دیا گیا فیصلے کے مطابق فریقین حق مہر کے علاوہ کچھ لکھوانا چاہیں تو علیحدہ لکھوائیں۔
عدالت نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے نکاح نامے میں نقد، منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کیلئے علیحدہ کالم بنانے کا بھی حکم دیا تھااور کہا تھا کہ نکاح رجسٹرار کی تربیت کے لیے انتظامات کیے جائیں حکومت نکاح رجسٹرار کے لائسنس کے لیے کم سے کم تعلیم کا معیار مقرر کرے۔