آرمی چیف کے عہدے کے لیے جنرل فیض وزیراعظم عمران خان کے پسندیدہ ہیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سینئیر صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے لیے آرمی چیف کے عہدے کے لیے پسندیدہ اُمیدوار جنرل فیض ہیں۔ نجی ٹی وی چینل 92 نیوز کے پروگرام میںبات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ایک خوفناک نفسیاتی جنگ چھیڑ رکھی ہے، اس کا ہر اول دستہ کچھ اخبار نویس ہیں جو یہ تاثر دے رہے ہیں کہ حکومت جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا انٹرویو اس نفسیاتی جنگ کا حصہ ہے۔ عمران خان نے اگلے تین ماہ اہم ہونے کی جو بات کی ہے ، پام آئل ، کوکنگ آئل ، کوئلہ ، ڈیزل اور پیٹرول انٹرنیشنل مارکیٹ میں سستا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آئندہ چند ماہ میں یہ فیصلہ ہو گا کہ پاکستان کا نیا آرمی چیف کون ہو گا، اس سے استحکام آ جائے گا۔

ہارون الرشید نے کا کہ آرمی چیف کے عہدے کے لیے وزیراعظم عمران خان کے پسندیدہ اُمیدوار جنرل فیض حمید ہیں۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہارون الرشید نے کہا کہ حکومت اُمید کر رہی ہے کہ مہنگائی کچھ کم ہو جائے گی ، حکومت کو اس بات کی بھی اُمید ہے کہ خیبرپختونخواہ کے 18 اضلاع میں، جہاں بلدیاتی انتخابات ہونے والے ہیں، ہماری پوزیشن بہتر ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین لاکھ ٹن یوریا کھاد اسفغانستان اسمگل ہوئی ہے، پاکستان میں یوریا تمام ہمسایہ ممالک سے سستی ہے، یہ اسمگلنگ کیوں نہیں روکی جاتی ؟ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے متعلق بات کرتے ہوئے ہارون الرشید نے کہا کہ وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدارکے علاقہ میں انڈس ہائی وے پر، جو کراچی کو پشاور سے جوڑتی ہے، میلوں تک پتھر ہی پتھر ہیں، جو آفیسر وزیراعلیٰ پنجاب کے اشارے پر نہہں چلتا اُسے تبدیل کر دیا جاتا ہے، ان کے اپنے بھائی وہاں پر دندناتے پھرتے ہیں ، جن لوگوں سے ان کی ناراضگی ہے ان کے کھیتوں کو آگ لگا دی گئی ہے۔
عدالتوں میں بھی جاتے ہیں تو ان کو وہاں سے بھی ریلیف مل جاتا ہے۔ ہارون الرشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اگر انٹیلی جنس بیورو سے رپورٹ منگوائیں کہ ڈیرہ غازی خان میں عثمان بزدار کیا کر رہے ہیں تو ان کی اپنی آنکھیں کُھلی کی کُھلی رہ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات بہتر ہیں لیکن ایک شخص کے ساتھ تعلقات میں بہتری نہیں آسکی ، نہ ہی کوئی پیش رفت ہوئی، و ہ شخص فیصلہ کن ہو سکتا ہے اور وہ جہانگیر ترین ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر تحریک عدم اعتماد آئی تو وہ صرف اسی صورت میں کامیاب ہو گی اگر اس میں جہانگیر ترین شامل ہوں گے۔ اپوزیشن کے لانگ مارچ سے متعلق بات کرتے ہوئے ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات ہیں، آصف علی زرداری کو اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت ہے، نواز شریف نے فائنل ڈیل اسٹیبلشمنٹ سے ہی کرنی ہے، بصورت دیگر وہ جیل جائیں گے یا پھر لندن میں ہی رہین گے، شہباز شریف کیسز سے کیسے بچیں گے؟