دادو (قدرت روزنامہ) سندھ کے شہر دادو میں پیپلز میڈیکل کالج نوابشاہ میں زیرتعلیم میڈیکل کی طالبہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے . پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عصمت کی موت گولی لگنے سے ہوئی .
گولی لگنے کا فاصلہ دو اعشاریہ دو سینٹی میٹر تھا . ڈاکٹر عظمت کو گولی انتہائی نزدیک سے لگی . رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ڈاکٹر عصمت کو گولی سینے کے بیچ والے حصے میں لگی .
پوسٹ مارٹم کے دوران زخموں کی اندرونی بیرونی حصوں کا تفصیلی معائنہ کیا گیا . ڈاکٹر عصمت کی موت گولی کے زخموں سے ہوئی . گولی کے زخموں نے ڈاکٹر عصمت کی دل اور پھیپھڑوں کو نقصان پہنچایا . گولی کے باعث دل اور پھیپھڑوں کی نسوں کو نقصان پہنچا . گولی کے زخموں نے دل پھیپھڑوں سے بڑی مقدار میں خون کا اخراج کیا .
گولی کے زخموں اور موت کے بیچ میں کل دس منٹ کا وقت ہے .
جبکہ پیپلز میڈیکل کالج نوابشاہ میں مبینہ بلیک میلنگ پر طالبہ کی خودکشی کے معاملے پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نوٹس لے لیا . ڈی آئی جی حیدر آباد اور ایس ایس پی دادو کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا . چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی حیدر آباد اور ایس ایس پی دادو سے رپورٹ طلب کرلی . چیف جسٹس نے دونوں پولیس افسران کو 13 جنوری کو ذاتی حیثیت میں رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی .
کیس کا مرکزی ملزم شمن سولنگی تاحال قانون کی گرفت سے آزاد ہے . پولیس نے کیس میں نامزد شمن سولنگی کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا ہے . عدالت نے ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے . ڈاکٹر عصمت کے بھائی نادر علی کے مطابق ملزم بہن کو جعلی نکاح نامہ کے ذریعے بلیک میل کر رہا تھا، جس کی وجہ سے بہن شدید ذہنی دبائو میں تھی . نادر علی نے بتایاکہ ملزم کے خلاف مقدمہ بھی درج کروایا تھا لیکن کوئی گرفتاری نہیں ہوئی .