کوئٹہ(قدرت روزنامہ)جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری مولانا قاری مہراللہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا وزیراعلی کے بے حسی سے بات تنگ آمد بجنگ آمد تک کی نوبت پہنچ چکی صبر کے پیمانے لبریز ہو چکا اب 3فروری وزیراعلی ہاس کے سامنے کفن پوش دھرنا ہوگا صبر کا دامن بہت تھاما تھا اور مزید صبر ختم ہوچکا نہ ختم والے دھرنا ہوگا اور پورے بلوچستان کی سڑکوں پر دما دم مست قلندر ہوگا انہوں نے کہا کہ ہم نے دیگر جماعتوں کی روایات کو برقرار رکھتے تو وزیراعظم اور آرمی چیف بھی آتے اسی دن جنازوں کو وزیراعلی ہاس کے سامنے رکھ سکتے تھے لیکن اسلامی روایات اور اپنے شہدا کی لاج رکھ کرکے دفنایا لیکن صوبائی حکومت اور تمام ارباب اختیار اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شرافت اور صبر کو کمزوری سمجھا تین ہفتے گزرنے کی باوجود سائنس کالج دھماکہ کی رپورٹ سامنے نہیں آیا اور وزیراعلی نے نہ عیادت کی اور نہ کسی شہید کے لواحقین سے تعزیت کی انہوں نے کہا کہ ایک درجن سے زائد ادارے کے باوجود پیدرپے دھماکوں پردشمن کو کھلی چھوٹ مل جانا ناکامی کے سوا کچھ نہیں اور سانحات کی تحقیقات بھی سردخانے کی شکار ہوجاتی ہے اگر ملوث ملزمان گرفتار نہیں ہوتے ہیں تو آخر ہمارا راستہ دھرنے کا ہے صبر کا دامن بہت تھاما تھا اور مزید صبر ختم ہوچکا نہ ختم والے دھرنا ہوگا اور پورے بلوچستان کی سڑکوں پر دما دم مست قلندر ہوگا انہوں نے کہا کہ لاہور میں دھماکہ ہوتا ہے تو سہولت کار تو دو دن میں گرفتار ہوتے ہیں جو لائق تحسین اقدام ہے لیکن بلوچستان میں دھماکہ ہوتا ہے تو سالہا سال اس کی رپورٹ نہیں آتے ہیں دیگر صوبوں میں دھماکے ہوتے ہیں تو قومی اسمبلی اور سینٹ میں وزیر داخلہ کو طلب کرکے بحث اور مذمتیں ہوتی ہے اور رپورٹ سامنے آتی ہے لیکن بلوچستان میں لاشوں اٹھانے پر مذمت تک نہیں ہوتی ہے اور نہ تحقیقات سامنے لائی جاتی ہے قومی اسمبلی اور سینٹ نمائندوں نے بلوچستان کو ایک یتیم اور لاوارث صوبہ سمجھا ہے صوبے کی بدقسمتی ہے کہ ایسے نمائندوں کو براجمان کیا ہے جن کو بلوچستان کی درد کا کوئی احساس نہیں انہوں نے کہا کہ سائنس کالج دھماکہ تین ہفتے گزرنے کی باوجود وفاقی اور صوبائی حکومت نے مکمل خاموشی اختیار کی ہے تمام ارباب اختیار اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کو یہ معلوم ہو کہ ہم مجرموں کی گرفتاری تک اب چھین سے نہیں بیٹھے گی انہوں نے کہا کہ ہم دھماکے کے جنازوں کو وزیراعلی ہاس کے سامنے رکھتے تو وزیراعلی اتنا بے حس کا مظاہرہ نہ کرتے .
..