اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت نے قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور کروالیا . میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹ اجلاس مین وزیر خزانہ شوکت ترین نے تحریک پیش کی ، جہاں تحریک کے حق میں 43 اور مخالفت میں بھی 43 ہی ووٹ آئے تاہم چیئرمین صادق سنجرانی نے اپنا ووٹ تحریک کے حق میں دے دیا ، تحریک کے حق میں ووٹ 44 آنے کے بعد وزیرخزانہ شوکت ترین نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا تو بل کی شق وار منظوری کی گئی ، اس دوران اپوزیشن اراکین نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں تاہم سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور کرلیا گیا ، بل کی منظوری کے بعد سینیٹ کا اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا گیا .
خیال رہے کہ اس سے پہلے حکومت قومی اسمبلی اجلاس کے دوران کثرت رائے سے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل 2022 بھی منظور کروانے میں کامیاب ہوگئی تھی ، اہم بلز کی منظوری کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وزیر خزانہ شوکت ترین کو اپنی نشست پر بلا کر خصوصی شاباش دی گئی ، اس سے قبل تحریک انصاف کی حکومت قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ضمنی مالیاتی بل 2021 بھی کثرت رائے سے منظور کروانے میں کامیاب ہو ئی ، اجلاس کے دوران اپوزیشن کے کئی اراکین نے شرکت ہی نہ کی .
اپوزیشن کے 12 اور حکومت کے بھی 12 ارکان ایوان سے غیر حاضر رہے اور حکومت کو ایوان پر 18 ارکان کی برتری حاصل رہی ، وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی . وزیرخزانہ شوکت ترین کی جانب سے پیش کیے گئے منی بجٹ میں بعض ترامیم کی ایوان میں شق وار منظوری دی گئی، منی بجٹ میں بچوں کے فارمولہ دودھ پر جی ایس ٹی میں رعایت کر دی گئی ، جس کے تحت 500 روپے مالیت کے 200 گرام دودھ کے ڈبے پر جی ایس ٹی نہیں ہوگی ، 500 روپے سے زیادہ مالیت کے فارمولہ دودھ پر 17 فیصد جی ایس ٹی لگے گا ، چھوٹی دکانوں پر بریڈ، نان،چپاتی،شیر مال،بن، رس پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا ، کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس چھوٹ برقرار رہے گی ، لال مرچ اور آئیوڈین ملے نمک پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا .
. .