پٹرول کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کا امکان، اوگر نے نئی سمری تیار کر لی

 

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر بڑے اضافے کا امکان ہے۔حکومت نے مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام پر ایک مرتبہ پھر پٹرول بم گرانے کی تیاری کرلی ہے۔اوگر نے نئی سمری تیار کر لی ہے۔یکم فرروی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر 10 روپے تک اضافے کا امکان ہے۔پٹرول پانچ روپے 85 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
مٹی کا تیل 10 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 17 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔اوگرا کی جانب سے تجویز کردہ نئی قیمتوں کی منظوری وزیراعظم خان آج دیں گے۔پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم فروری سے ہو گا۔وزارت خزانہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا حتمی نوٹیفیکیشن جاری کرے گی۔

دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی سطح پر تیل کی قمیت میں اضافہ اور اضافی پٹرولیم لیوی کا نفاذ ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے ذرائع کے مطابق موجودہ ٹیکس شرح، امپورٹ پیرٹی پرائس اور شرح تبادلہ کی بنیاد پر پٹرول کی قیمت میں 5 روپے 85 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 70 پیسے اضافہ ہوسکتا ہے، اسی طرح مٹی کا تیل 10 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل 9 روپے فی لٹر مہنگا ہوسکتا ہے لیکن آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدے کے مطابق مزید 4 روپے اضافے کے ساتھ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے 70 پیسے اور پٹرول کی قیمت میں 9 روپے 85 پیسے اضافہ ہوسکتا ہے تاہم ایک عہدیدار نے کہا کہ حکومت عوام کی تنقید سے بچنے اور عوام پر سے مہنگائی کا دباو¿ کم کرنے کے لئے حکومت پٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس میں کمی کر سکتی ہے۔
اس وقت فی لٹر پٹرول پر 2 روپے 9 پیسے (2.5 فیصد)، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 4 روپے 50 پیسے (5.44 فیصد)، مٹی کے تیل پر 5 روپے 26 پیسے (8.30 فیصد) اور لائٹ ڈیزل آئل پر 2 روپے 80 پیسے (2.7 فیصد) ٹیکس عائد ہے۔عہدیدار کے مطابق حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتوں کو قابو کرنے کے لئے مکمل طور پر یا جزوی طور پر پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر جی ایس ٹی چھوڑ دے۔